وہ آئیڈیا سب سے چھپاتا پھر رہا تھا۔
وہ اس آئیڈیئے پر ایک طویل ڈرامہ لکھنا چاہ رہا تھا،
اس نے سوچا کہ پہلے اس کی کہانی کہیں چھپوا لوں ،
تاکہ کوئی آئیڈیا چوری نہ کر لے ۔
یہ سوچ کر اس نے ایک ایڈیٹر کو فون کیا۔
’’ وہ سر میں ایک طویل سلسلہ لکھنا چاہ رہا تھا ‘‘۔
’’بھئی آئیڈیا کیا ہے۔۔۔۔؟‘‘
نہ چاہتے ہوئے بھی اس نے آئیڈیا تفصیل سے بتا دیا۔
’’ واہ بھئی یہ آئیڈیا تمہارے ذہن میں کیسے آ گیا،
میں تو اس پرڈرامہ بھی لکھ چکا ہوں‘‘۔
اور اس کے منہ سے صرف ’’جی‘‘ ہی نکلا تھا
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں