تمام والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ اپنے بچے کو زیادہ سے زیادہ صاف ستھرا ماحول فراہم کریں اور ہر طرح کے جراثیموں سے اس کا تحفظ کریں۔
مگر سائنس دانوں کا کہنا کہ بچوں کو بہت زیادہ صاف رکھنا بھی خون کے کینسر ‘لیوکیمیا’ کی ایک قسم کا سبب بن سکتا ہے۔
تازہ شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو بچے جینیاتی طور پر ‘اکیوٹ لمفو بلاسٹک لیوکیمیا’ کے خطرے سے دوچار ہوتے ہیں انہیں جراثیموں سے متعارف نہ کروایا جائے تو ان میں بیماری کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق کے دوران سائنس دانوں نے جینیاتی طور پر اکیوٹ لمفو بلاسٹک لیوکیمیا کے خدشے سے دوچار چوہوں کو بالکل صاف ستھرے ماحول میں رکھا، جب بیماری کے بیکٹیریا سے انہیں متعارف کروایا گیا تو سب کے سب بیماری میں مبتلا ہوگئے۔
اس کے برعکس جو چوہے قدرے غیر صاف ماحول میں رہے تھے، ان میں سے متعدد بیماری کے جراثیموں کا سامنا کرنے کے باوجود اس میں مبتلا نہیں ہوئے۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ جو بچے ایسی نرسریوں میں داخل کروائے جاتے ہیں، جہاں ان کے ساتھ اور بہت سے بچے موجود ہوتے ہیں، ان میں بھی بیماری کا خدشہ کم ہوجاتا ہے کیونکہ وہ دوسرے بچوں سے انفیکشن کے جراثیم گاہے بگاہے لیتے رہتے ہیں۔ جس سے ان کا مدافعتی نظام مضبوط ہوجاتا ہے۔
یہ تحقیق لندن کے انسٹیٹیوٹ آف کینسر ریسرچ کے سائنس دانوں نے کی۔ تحقیق کی سربراہی کرنے والے سائنس دان پروفیسر میل گریز کا کہنا تھا کہ اس تحقیق سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ بیماریوں سے لڑنے کے لئے بچوں کا مدافعتی نظام مضبوط ہونا چاہیے اور مدافعتی نظام کی مضبوطی کے لئے ضروری ہے کہ بچوں کو کسی حد تک جراثیموں کا سامنا بھی کرنا پڑے۔
اگر بچے ایسے ماحول میں رہتے ہیں جسے جراثیم سے کلی طور پر پاک رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے تو ان کا مدافعتی نظام کمزور پڑجاتا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں