رمضان میں سعودی گھروں سے مصطگی کی دھونی کی مہک اٹھنے لگتی ہے۔ مصطگی ایک گوند نما مواد ہوتا ہے جو MASTIC کے درخت کی جڑوں سے نکالا جاتا ہے، اقسام اور کوالٹی کے لحاظ سے اس کے کئی رنگ ہوتے ہیں جن میں سفید، زرد اور سرمئی بھی شامل ہیں۔ مصطگی کو ضرورت کے مطابق مختلف استعمال میں لایا جاتا ہے۔ بعض لوگ اسے خوشبودار دھونی کے لیے استعمال کرتے ہیں تو کہیں یہ عطر اور سنگھار و آرائش کے سامان کی تیاری میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ رمضان المبارک کے موقع پر سعودی خواتین گھر کے برتنوں بالخصوص گلاسوںکو مصطگی کی دھونی سے مہکاتی ہیں۔ سعودی سرزمین کے رہنے والے طویل عرصے سے نسل در نسل رمضان کے اس رواج پر کاربند ہیں۔ برتنوں کو مصطگی کی دھونی دینے کا طریقہ کار بھی کچھ مختلف ہے جس میں پہلے کوئلے کا ٹکڑا جلا کر اس پر مصطگی کے دانے رکھ دیئے جاتے ہیں اور پھر پانی کے گلاس، کپوں، فلاسکوں اور ڈشوں کو تقریباً 10 منٹ تک دھونی دی جاتی ہے، اس طرح ان میں دھونی کی مہک برقرار رہتی ہے۔ تاریخی لحاظ سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ اس رواج کا آغاز مدینہ منورہ سے ہوا جو وہاں سے ہوتا ہوا دیگر شہروں تک پھیل گیا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں