ہزاروں سال پرانے تندور سے انسانی باقیات دریافت

ماہرین نے ہزاروں سال پرانی بھٹی یا تندور میں سے بہت ساری انسانی باقیات دریافت کی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یہ بھٹی یا تندور اب سے4ہزار سال قبل بنائی گئی تھی اور اسکی دریافت ایک مقامی کھیت میں ہل جوتنے کے دوران ممکن ہوسکی۔ سائنسدان اس دریافت پر بیحد پریشان ہیں کیونکہ جو نادر روزگار چیز برآمد ہوئی ہے وہ زمین کے اندر زیادہ گہرائی میں نہیں تھی۔ صرف 10انچ کی کھدائی کے بعد یہ تندور نظر آگیا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ جیسے اسے تانبے کے عہد میں استعمال کیا جاتا تھا اور اس کے اندر سے جو انسانی باقیات ملی ہیں وہ بھی قرون وسطیٰ سے تعلق رکھتی ہیں۔ تاریخی اعتبار سے تانبے کے زمانے میں لوگ اپنے مردے دفن تو کرتے تھے مگر اس سے قبل انہیں کسی تندور میں ڈال کر جلا دیتے تھے۔ آسٹریلیا کی نیشنل یونیورسٹی کی ڈاکٹر کیتھرین فریمن کا کہناہے کہ جس کھیت سے یہ چیز برآمد ہوئی ہے وہ یقینی طور پر ایک روایتی قبرستان رہا ہوگا اور ہزاروں سال گزر جانے کی وجہ سے اس پر مٹی کی دبیز تہہ جم گئی اور پھر زیرزمین تغیرات سے یہ تندور دھنستا چلا گیا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply