امریکی ریاست فلوریڈا میں ویپ پین کے پھٹنےسےسر پر چوٹ لگنے کے سبب ایک شخص کی موت واقع ہوگئی۔
فلوریڈا کے علاقے سینٹ پیٹرزبرگ سے تعلق رکھنے والے ٹالمیج ڈی ایلیا ویپ پین سے جاں بحق ہونے والے پہلے شخص ہیں۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ ویپ پین کا ایک ٹکڑا مرنے والےشخص کی کھوپڑی میں گُھس گیاتھاجو اس کے دماغ سے ملا۔
ڈپٹی فائر مارشل اسٹیون لارنس کا کہنا تھا کہ ای سگریٹ پھٹ سکتی ہے اور اس وجہ سے لائٹر یا ویپ پین کے ٹکڑے لگ سکتے ہیں۔
مرنے والے شخص کی پڑوسن نے اس کی لاش پہچانی اور بتایا کہ اس کے گھر میں آگ لگی ہوئی تھی۔
پڑوسن کا کہنا تھا کہ مجھےچھت سے دھواں نکلتا دِکھائی دیا اور ہم سمجھ کر رہے تھے کہ گھر پر کوئی نہیں ہے لیکن پھر ہمیں معلوم ہوا کہ دھواں گھر سے ہی نکل رہا ہے۔
امریکی فائر اتھارٹیز کے مطابق 2009سے 2016تک تقریباً 195 ای-سگریٹ پھٹےہیں یا ان میں آگ لگی ہے۔
جبکہ ان واقعات میں کسی کی جان نہیں گئی تھی۔ 133لوگ زخمی ہوئے تھے جن میں سے 38شدید نوعیت کے تھے۔
ذرائع کے مطابق فائر فائٹرز کو جلتے ہوئے گھر کے اندر ٹی وی پروڈیوسر ٹالمیج ڈی ایلیا ملے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان کی موت سر پر چوٹ لگنے کے سبب ہوئی۔ ان کا جسم بھی 80فیصد تک جل گیاتھا۔
موت کو حادثاتی قرار دیا گیا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں