ٹماٹر کا استعمال کینسر سے بچانے میں مددگار

سبزیوں اور پھلوں کو اپنی خوراک کا حصہ بنانے سے جہاں انسانی صحت پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں وہیں ان کے ایسے فوائد بھی ہیں جن سے ہم آج تک لاعلم ہیں لیکن انہیں ہم روزانہ یا کم از کم ہفتے میں ایک بار ضرور استعمال کرتے ہیں۔ انسانی صحت، جلد اور بالوں کو خوبصورت بنانے کے علاوہ توانائی میں اضافے اور وزن کی کمی کے لئے لوگ عام طور پر مختلف سبزیاں یا پھل استعمال کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ٹماٹر غذائی اجزا سے بھرپور ہوتا ہے جس میں وٹامن اے، سی اور فولک ایسڈ کی مقدار ہوتی ہے جو انسان کو کینسر، بلڈ پریشر اور دیگر 6 بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ ٹماٹر میں موجود وٹامن سی اور دیگر خصوصیات جسم میں بننے والے کینسر کے جرثوموں کے خلاف مزاحمت کرنے میں مدد دیتا ہے ، ٹماٹر کو اپنی روز مرہ کی خوراک کا حصہ بنانے سے کینسر کے خطرات بہت حد تک کم ہوجاتے ہیں۔ ٹماٹر میں موجود سوڈیم کی کم مقدار بلند فشار خون کو کنٹرول میں رکھتا ہے جبکہ اس میں پوٹاشیم کی مقدار خون کی بہتر انداز میں گردش کو درست رکھتا ہے۔ مطالعے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ایسے افراد جو ذیابیطس کی ٹائپ ون میں مبتلا ہوتے ہیں وہ فائبر کا استعمال بہت کرتے ہیں، جس سے ان میں بلڈ گلوکوز لیول کم ہوجاتا ہے جبکہ ذیابیطس کی ٹائپ ٹو میں مبتلا افراد اپنی خوراک میں  ٹماٹر کا استعمال کرکے خون میں شامل شوگر کو بہتر کر سکتے ہیں۔ ٹماٹر میں موجود فائبر، پوٹاشیم، وٹامن سی اور فیٹی ایسڈ دل کے امراض کو کنٹرول میں رکھتا ہے جبکہ ہائپرٹینشن انسٹیٹیوٹ تینیسی کے ڈائریکٹر پروفیسر مارک ہوسٹن کا کہنا ہے کہ روزانہ 3 ٹماٹروں کے استعمال سے انسانی جسم میں فولک ایسڈ کی بھاری مقدار جمع ہوجاتی ہے جس سے دل کے امراض میں مبتلا ہونے کے خطرات میں کافی حد تک کمی واقع ہوجاتی ہے ۔ یونیورسٹی آف ایلیونیوز کے پروفیسر جان ارڈمین کے مطابق ٹماٹر اور اس سے بنی اشیا کے استعمال سے پروسٹیٹ کینسر میں کمی واقع ہوتی ہے۔ امریکن کینسر سوسائٹی کے مطالعے میں کہا گیا ہے کہ ایسے افراد جو ٹماٹر کو اپنی غذا کا خصوصی جزو بناتے ہیں وہ کینسر کی مختلف اقسام میں متبلا ہونے سے محفوظ رہتے ہیں جن میں خاص طور پر آنتوں ، مثانے، پھیپھڑے اور پیٹ کے کینسر نمایاں ہیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply