قابض اسرائیلی فوج نے فلسطینی مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کر کے 55 افراد کو شہید کردیا جب کہ 2700 سے زائد زخمی ہیں۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے سفارت خانے کی تل ابیب سے یروشلم منتقلی کے موقع پر غزہ میں حالات نہایت کشیدہ ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے 58سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ آنسو گیس اور فائرنگ سے 2700 افراد زخمی ہو گئے ہیں جن میں سے متعدد کی حالت نازک ہے۔ زخمیوں میں بچے، خواتین اور صحافی بھی شامل ہیں۔ قابض اسرائیلی فوج نے ظلم کی انتہا کرتے ہوئے بچوں، خواتین اور بزرگوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صحافیوں کو بھی استثنیٰ نہیں دیا اس کے باوجود تاحال ہزاروں فلسطینی سفارت خانے کی منتقلی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ امریکا کی جانب سے سفارت خانے کی یروشلم منتقلی سے غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ نہتے فلسطینی خواتین، بزرگ اور بچے بھی اس ظلم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ امریکی سفارت خانے کی یروشلم منتقلی کے اعلان کے فوری بعد فلسطینی سڑکوں پر جمع ہو گئے اور اسرائیلی فوج اور امریکا کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے یروشلم کی سرحد کی جانب بڑھتے رہے۔ مظاہرین نے ٹائر جلا کر اپنے احتجاج ریکارڈ کرایا جس پر اسرائیلی فوج نے مظاہرین کو براہ راست گولیوں کا نشانہ بنایا۔ فلسطینیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا۔ مظاہرین میں فلسطینی خواتین بھی شامل ہیں جو جذبے میں کسی طور مردوں سے کم نہیں اور ان کے شانہ بشانہ جدوجہد کررہی ہیں۔ زخمی ہونے والے فلسطینیوں کو قریبی ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں