گردوں کی پتھری کے علاج کیلئے 7 قدرتی غذائیں

گردے کی انسانی زندگی میں اہمیت کو کوئی نظرانداز نہیں کرسکتا یہ انسان کے جسم میں پانی اور نمکیات کے توازن میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے لیکن اسکے عدم توازن سے کئی بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔ گردوں کی بیماریوں میں سے ایک اس میں پھتری کا ہونا بھی ہے۔

گردے میں پتھری کا علاج سہل بھی نہیں ہے اور یہ مریض کیلئے انتہائی تکلیف دہ بھی ہے۔ گردے میں پتھری کا سبب کچھ بھی ہوسکتا ہے جس میں خاندان کے افراد میں اس مرض کی موجودگی، موٹاپا ، کیلشیم یا فولاد والے کھانے زیادہ کھانا،ذیابیطس سمیت دیگر وجوہات ۔

اسی لیے آج ہم آپ کو گردوں کی پتھری  کے علاج کیلئے چند ایسی قدرتی غذا ئیں بتانے جارہے ہیں جو آپ کیلئے بےحد فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔

٭انار

انار کے دانے کھانے سے یہ اس کو جوس پینے سے  گردوں میں موجود پتھراور دوسری نقصان دہ اشیاء آپ کے جسم سے باآسانی خارج ہوجاتی ہیں۔

٭لیموں کا جوس اور زیتون کا تیل

چار چمچ  زیتون کا تیل اور ایک چوتھائی  لیموں کے جوس کے کپ کو پانی میں ملا کر روزانہ پینے سے گردوں کی پتھری کا علاج ممکن ہوسکتا ہے۔

٭نیٹل ٹی(بچھوا ایک جڑی بوٹی)

گردوں کی پتھری  کے علاج کیلئے دو چمچ  سوکھے نیٹل کے پتوں کو گرم پانی میں ڈالے اور اسے 15 سے 20 منٹ تک گرم کرنے کے بعداسے دن میں دو قت پیےاور یہ عمل تقریباً چند ہفتے کرتے رہیں۔

٭کھٹ میٹھے رسیلے پھل

کھٹ میٹھے رسیلے پھل جیسے نارنگی ، کیلے، انگور اور ٹماٹر  آپ کے گردے میں موجود حل نے ہونے والے کیلشیئم کو  توڑنے میں مدد کرتا ہے۔

٭گندم کے بیج

دو کپ پانی لیں اور اسے ساس پین میں ڈال دے اس کے بعداس میں  ایک چمچ  گندم کے بیج ڈالیں اور اسے گرم کرنے رکھ دیں ، جب وہ ٹھنڈا ہوجائے تو اس مرکب کو ہلا کر پی جائیں۔ دن میں ایک بار اس مرکب کو ضرور پیے۔

٭بیکنگ سوڈا

ایک چمچ بیکنگ سوڈا کو  پانی میں ملا کر پی جائیں  ۔ اسے پینے کی مدد سے آپ کے گردے میں موجود پتھر پیشاب کی نالی سے ہوتے ہوئے خارج ہوجائیں گے اور آپ کو تکلیف ختم ہوجائے گی۔

٭سیب کا سرکہ

گردے کی پتھری کی حالت میں سیب کا سرکہ اور شہد کو دو اور ایک کے تناسب سے ملے لیں اور  گرم پانی کے ساتھ دن میں دو دفعہ اس مرکب کو پیے۔

Advertisements
julia rana solicitors

بشکریہ ٹائمز آف انڈیا

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply