• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • کیا مشہور سائنسدان الخازنی ملحد و معتزلی تھا؟۔۔۔ڈاکٹر احید حسن

کیا مشہور سائنسدان الخازنی ملحد و معتزلی تھا؟۔۔۔ڈاکٹر احید حسن

جب سے قائد اعظم یونیورسٹی کے ایک کمپارٹمنٹ کا نام مشہور مسلمان سائنس دان ابوالفتح عبدالرحمن الخازنی کے نام پہ رکھا گیا ہے تب سے سیکولر و ملحد طبقہ شدید اذیت میں مبتلاہوگیا ہے۔ کبھی تو وہ خازنی کومعتزلہ تو کبھی قدری اور کبھی ملحد قرار دینے کی کوشش کرتا ہے۔آج میں نے خازنی کے بارے میں تیس ویب سائٹس کا مطالعہ کیا لیکن مجھے ایسی کوئی بات نہیں ملی۔ لگتا ہے کہ الزام لگانے والوں کے پاس جھوٹ کے سہارے کے سوا کچھ بھی نہیں۔ تو بھائیو درج ذیل ہے حقیقت ان سب الزامات کی۔

ابوالفتح عبدالرحمن الخازنی بارہویں صدی عیسوی کا مشہور مسلم ماہر فلکیات تھا جو 1115-1130ء کے درمیان سرگرم تھا۔وہ بازنطینی نسل سے تعلق رکھتا تھا جو غلام بطور لایا گیا لیکن اس کے مسلمان مالک نے اسے آزاد کرکے بہترین تعلیم دی جس کا یہ اثر ہوا کہ وہ ایک عظیم ماہر فلکیات کی حیثیت سےصفحہ ہستی پرنمودار ہوا۔

وہ خراسان کے علاقے مرو( موجودہ ترکمانستان) میں مقیم تھا۔ اس زمانے میں یہ شہر مسلمانوں کی سرپرستی میں ادب اور سائنس کے لیے مشہور تھا۔

اپنی کتاب میزان الحکمہ میں خازنی کئی بار قرآن سے مثالیں دیتا ہے اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ اس کی تحقیق اسلام کے عین مطابق ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ ایک ایسا سائنس دان جو اپنی سائنسی تحقیقات میں بار بار قرآن کا حوالہ دے کس طرح ملحد ٹھہرا۔
سچ تو یہ ہے کہ خازنی کے بارے میں جتنا پتہ ہے وہ بیشتر اس کی تصنیفات سے ہے ورنہ خازنی کے حالات زندگی آج تک مکمل معلوم نہیں۔ اس کی زندگی کے کچھ حالات اور واقعات 11699ء میں وفات پانے والے البیہقی نے پیش کیے ہیں لیکن اس نے کہیں نہیں لکھا کہ خازنی معتزلہ یا قدری یا ملحد یا قرآن کو مخلوق کہنے والا تھا۔ الشہرازوری نے خازنی کے کچھ حالات بیان کیے ہیں لیکن اس نے بھی خازنی کے بارے میں کہیں نہیں لکھا جو ملحدین خازنی کے بارے میں پھیلا رہے ہیں۔ حاجی خلیفہ نے بھی خازنی کے کچھ حالات بیان کیے ہیں لیکن اس نے بھی خازنی کے بارے میں وہ نہیں لکھا جو ملحد کہتے ہیں۔

خازنی کی مذہب اسلام سے وابستگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ حبش الحاسب المروازی کے علاوہ واحد مسلم سائنس دان ہے جو ہجری تاریخ کے لیے قانونی مذہبی تاریخ استعمال کرتا ہے۔ اس کی مذہب سے وابستگی کا یہ حال تھا کہ اس نے فلکیات یا آسٹرونومی پہ اپنی مشہور تصنیف کا نام میزان الحکمہ رکھا یعنی اچھائی اور برائی کے درمیان تخصیص اور اس تصنیف میں اپنی تحقیقات کے ساتھ بار بار قرآن و حدیث کا حوالہ دیا۔ یہ اس سائنسدان کی مذہب سے وابستگی کا حال ہے جس کو ملحدین و سیکولر طبقے نے ملحد اور معتزلی قرار دینے کی تحریک چلا رکھی ہے۔

خازنی کے مطابق انصاف تمام اچھائیوں کی حمایت اور تمام بلندیوں کی بنیاد ہے۔اس کے مطابق اس کے اچھائی حکمت ہے اور اس کے دو جزو ہیں یعنی علم و عمل اور دو نصف ہیں یعنی مذہب اور دنیا۔  خازنی کے مطابق خدا نے اپنی رحمت کے ساتھ انسانوں میں انصاف کے تین حاکم مقرر کیے ہیں جو کہ عظیم قرآن ہے جس سے رسول پاک علیہ الصلوہ والسلام کی تعلیمات وابستہ ہیں اور ہدایت یافتہ علماء اور رحمدل سلطان ہیں اور یہ وہ انصاف ہے جس کو خدا نے قرآن کے ساتھ منسوب کیا ہے۔غور کیجیے مذہب کے بارے میں اتنی وابستگی کا اظہار وہ شخص کر رہا ہے جس کو مذہب کو سائنس اور دنیا سے الگ قرار دینے والے سیکولرز و ملحدین آزاد خیال و ملحد منکر حدیث اور قدری قرار دیتے ہیں۔

ملحدین جھوٹ بولتے ہیں کہ آخری عمر میں خازنی ایک ملحد ابوعیسی وراق سے مل کر ملحد ہوگیا تھا۔ ملحدین کی جہالت جھوٹ اور اندھے پن کا یہ حال ہے کہ ان کو یہ بھی نہیں پتہ کہ ابو عیسی وراق 889ء میں پیدا ہوکر 994ء میں وفات پاچکا تھا۔ بھلا بارہویں صدی عیسوی کا سائنسدان خازنی کس طرح نویں و دسویں صدی کے ابووراق سے مل کر ملحد ہوا۔ سچ یہی ہے کہ اسلام دشمنی اور تعصب نے ملحدین کی سوچ اور عقل پہ تالے ڈال دیے ہیں۔

ملحدین جھوٹ بولتے ہیں کہ الخازنی معتزلی منکر حدیث اور قرآن کو مخلوق قرار دینے والا تھا۔ ایک ملحد کہتا ہے کہ خازنی ان معتزلیوں میں سے تھا جنہوں نے امام احمد بن حنبل علیہ الرحمہ کو کوڑے لگوائے۔ ملحدین کم عقلی کی اس نچلی سطح پہ پہنچ چکے ہیں جس کے بعد اگلا درجہ پاگل پن اور نفسیاتی علاج کا ہوتا ہے۔ بھلا بارہویں صدی عیسوی کا یہ سائنسدان کس طرح ان امام احمد بن حنبل کو کوڑے مروا سکتا تھا جو اس سے تین سو سال پہلے 780ء میں پیدا ہوکر 855 ء میں وفات پاچکے تھے۔ حد نہیں  ہے کوئی جھوٹ مکر و فریب دغا بازی اور الزام تراشی کی جو اس عظیم سائنسدان کی شخصیت کو داغدار کرنے کے لیے سیکولر و ملحدین طبقے نے شروع کر رکھی ہے۔

یہ ہے خازنی کے متعلق ملحدین کے بولے گئے جھوٹوں کی تفصیل۔ جو دجالیت و فریب پہ مبنی ہیں۔

حوالہ جات:

Al-Khāzinī, Abu’l-Fath ‘Abd Al-Raḥmān [Sometimes Abū Manṣūr ’ Abd Al-Raḥmān or ’Abd Al-Rahmān Manṣūr]۔, Complete Dictionary of Scientific Biography۔, 2008, pp۔ 335–351۔
G۔ Gabrieli, in Rendiconti dell’ Accademia nazional dei Lincei,Classe di Scienze Morale, Storiche filologiche, ser۔ 5, 22 (1913), 596-620۔
Nallino, Al-Battaumlni, pt۔ 2, 199
Khanikoffed۔, pp۔ 5, 8
https://www۔encyclopedia۔com/science/dictionaries-thesauruses-pictures-and-press-releases/al-khazini-abul-fath-abd-al-raman-sometimes-abu-manur-abd-al-raman-or-abd-al-rahman-manur#akafen43
Hyderabed ed۔, p۔ 2, for the variant readings۔
True “Oriental hyperbole” in honor of Sanjar in found further along, in Khanik off ed۔, PP۔ 15–16

Advertisements
julia rana solicitors

بشکریہ مضامین ڈاٹ کام

Facebook Comments

مہمان تحریر
وہ تحاریر جو ہمیں نا بھیجی جائیں مگر اچھی ہوں، مہمان تحریر کے طور پہ لگائی جاتی ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply