ایک نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے بتایا ہے کہ ڈائیٹ مشروبات صحت مند نہیں ہوتے۔ تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ مصنوعی مٹھاس ، جیسے کہ سپارٹیم کا تعلق موٹاپے اور ذیابیطس سے ہوتا ہے۔ پہلے کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ زیرو کیلوری شکر کے متبادل لوگوں کی خون کی رگوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ جس سے ان میں سٹروک اور ڈیمنشیا کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ حالیہ تحقیق کے متعلق مارقیٹ یونیورسٹی کے سربراہ مصنف ڈاکٹر برائن ہوفمین کا کہنا تھا کہ مصنوعی مٹھاس کا استعمال ترک کر دینا، جو ذیابیطس اور موٹاپے سے متعلق صحت کے تمام اثرات کا حل ہے، اتنا آسان نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اعتدال پسندی ضروری چیز ہے۔ اگر کسی کو کوئی چیز اپنی غذا سے مکمل ختم کرنا مشکل ہے تو اسے کم کر دیں۔ امریکا میں 2کروڑ 90لاکھ سے زیادہ افراد ذیابیطس میں مبتلا ہیں اور برطانیہ میں ہر 17میں سے ایک فرد کو ذیابیطس ہے۔ تحقیق کے متعلق ڈاکٹر ہوفمین نے کہا کہ شکر اور مصنوعی مٹھاس دونوں منفی اثرات مرتب کرتے ہیں جو موٹاپے اور ذیابیطس سے جڑتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے مشاہدہ کیا کہ معتدل ہونے میں آپ کا جسم شوگر کو قابو کر لیتا ہے۔ جب جسم میں ایک عرصے تک ضرورت سے زیادہ کسی چیز کی کھپت ہوتی ہے تو نظام کام کرنا بند کر دیتا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں