بھارت میں رومانی جہاد زیر بحث

ایک ہندو عورت کے مسلمان مرد سے شادی کے بعد ہندوستان میں  رومانی جہاد کی اصطلاح آج کل زیر بحث ہے، تفصیلات کے مطابق  ایک ہندو عورت ہدایہ نے ایک مسلمان شافن جہاں سے شادی کر لی اور اس کے ساتھ رہنے لگی، ہدایہ کے والد نے اس شادی کو قبول نہیں کیا اور الزام لگایا کہ یہ شادی  رومانی جہاد کا حصہ ہے، یہ مقدمہ بھارتی سپریم کورٹ میں پہنچا تو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مسرا اور بنچ میں شامل تین دوسرے ججوں نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ جوڑا  بالغ ہے، اس لئے انہیں اپنی مرضی کی زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے، اس فیصلے کے بعد ہندوستان میں رومانی جہاد کی اصطلاح پر بحث شروع ہو گئی ، دائیں بازو کے اکثر ہندوؤں کو یقین ہے کہ یہ بھارتی مسلمانوں کی سوچی سجھی حکمت عملی ہے کہ ہندو عورتوں کے ساتھ محبت کی پینگیں بڑھاؤ  اور بعد ازاں انہیں مسلمان کر کے آبادی میں اضافہ کریں، یہی وجہ ہے کہ بھارت میں رومانی جہاد کا سلسلہ زیادہ تیزی سے شروع ہو گیا ۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply