اضطراب (سو لفظوں کی کہانی )۔۔۔کے ایم خالد

’’وزیر طلسمی امور رعایا کس حال میں ہے،
شاہی جاسوس خبریں اچھی نہیں لا رہے‘‘۔
بادشاہ نے بے چینی سے کہا ۔
’’ابھی رعایا سے ملوا دیتے ہیں‘‘۔
وزیر نے طلسمی آئینہ سے پردہ اٹھایا۔
آئینے پر نعرے مارتی رعایا دکھائی دے رہی تھی ۔
’’اتنی محبت حضور۔۔۔۔!‘‘
وزیر نے مسکراتے ہوئے کہا۔
’’انہیں بادشاہ دکھاؤ ‘‘۔
وزیر نے آئینے پر منتر پھونکے۔
مگر آئینے پر آڑھی ترچھی لیکریں ہی دکھائی دیتی رہیں ۔
’’یہ کیا ہو رہا ہے۔۔۔۔؟‘‘
بادشاہ مضطرب تھے۔
’’حضور شاید کچھ منتر بھول گیا ہوں‘‘۔
’’شاہی بگھی نکالو،ہم خود رعایا میں جائیں گے‘‘۔
بادشاہ سلامت نے تالی مارتے ہوئے کہا۔

Facebook Comments

کے ایم خالد
کے ایم خالد کا شمار ملک کے معروف مزاح نگاروں اور فکاہیہ کالم نویسوں میں ہوتا ہے ،قومی اخبارارات ’’امن‘‘ ،’’جناح‘‘ ’’پاکستان ‘‘،خبریں،الشرق انٹرنیشنل ، ’’نئی بات ‘‘،’’’’ سرکار ‘‘ ’’ اوصاف ‘‘، ’’اساس ‘‘ سمیت روزنامہ ’’جنگ ‘‘ میں بھی ان کے کالم شائع ہو چکے ہیں روزنامہ ’’طاقت ‘‘ میں ہفتہ وار فکاہیہ کالم ’’مزاح مت ‘‘ شائع ہوتا ہے۔ایکسپریس نیوز ،اردو پوائنٹ کی ویب سائٹس سمیت بہت سی دیگر ویب سائٹ پران کے کالم باقاعدگی سے شائع ہوتے ہیں۔پی ٹی وی سمیت نجی چینلز پر ان کے کامیڈی ڈارمے آن ائیر ہو چکے ہیں ۔روزنامہ ’’جہان پاکستان ‘‘ میں ان کی سو لفظی کہانی روزانہ شائع ہو رہی ہے ۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply