ریاض: سعودی عالم دین نے پارکوں اور عام شاہراہوں پر خواتین کے ورزش کرنے کو جائز قرار دیتے ہوئے فتویٰ جاری کردیا ہے۔
چینی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ فتویٰ سعودی خواتین کی ورزش یا کھیلوں کی سرگرمیوں کے سلسلے میں مثبت قدم ہے، جس نے خواتین کے لیے پابندیوں سے متعلق سابقہ مواقف کو ختم کر دیا ہے۔
سعودی سینئر علماء کمیٹی کے رکن اور شاہی دیوان کے مشیر ڈاکٹر عبداللہ بن محمد المطلق نے باور کرایا ہے کہ عورت کو بالخصوص دورانِ حمل ورزش کی ضرورت ہوتی ہے۔ لہذا شاہراہوں پر ورزش کا جواز ہے۔
ڈاکٹر المطلق نے اپنے پروگرام میں استفسار کیا کہ عورت کو کیا چیز اس بات سے روکتی ہے کہ وہ پارک یا جاگنگ ٹریک پر چلے ؟اور اپنے شوہر یا بہن کے ساتھ چہل قدمی کرے؟
انہوں نے اپنی گفتگو میں واضح کیا کہ حاملہ خواتین بھی تو آخر سڑکوں پر چلتی پھرتی ہیں، لہذا اگر کوئی عورت فلیٹ یا اپارٹمنٹ میں رہتی ہے تو اس میں کیا ممانعت ہے کہ وہ کسی پارک میں یا جاگنگ ٹریک پر چلے پھرے ؟
المطلق نے زور دیا کہ یہ ایک جائز امر ہے کیوں کہ عورت کو بھی مرد کی طرح ورزش کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے کوئی ممانعت نہیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں