وہ نیا ‘خاموش قاتل مرض’ جو تیزی سے پھیل رہا ہے

دنیا میں تیزی سے ایک خاموش قاتل مرض بڑھ رہا ہے اور فکر کی بات یہ ہے کہ بیشتر افراد کو اس کا علم بھی نہیں۔اور وہ مرض ہے میٹابولک سینڈروم، جو کہ اس وقت ہر 3 میں سے ایک بالغ فرد کو اپنا نشانہ بنا رہا ہے اورجان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔تاہم اچھی بات یہ ہے کہ اس کی روک تھام ممکن بلکہ شکار ہونے پر ریورس بھی کیا جاسکتا ہے، بس طرز زندگی کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

میٹابولک سینڈروم ہے کیا؟

اگر تو آپ کو علم نہیں تو میٹابولک سینڈروم عام طور پر 5 امراض کا مجموعہ ہے اور ان کے شکار افراد میں کم از کم تین عناصر نظر آتے ہیں یعنی توند، خون میں ایک قسم کی چربی ٹرائی گلیسڈرز، صحت کے لیے اچھے سمجھے جانے والے ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح میں کمی، ہائی بلڈ پریشر اور ہائی بلڈ شوگر۔

یہ سب مل کر امراض قلب اور ذیابیطس جیسے امراض کا خطرہ بڑھاتے ہیں اور جان لیوا ثابت ہوسکتے ہیں، ان پانچوں میں سے ہر ایک ہی عضلاتی نظام پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے اور آپس میں مل کر تباہ کن ثابت ہوتے ہیں۔

یہ وبا کی طرح پھیل رہا ہے

فلوریڈا اٹلانٹک یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ میٹابولک سینڈروم کے شکار افراد کی تعداد میں اتنی تیزی سے اضافہ ہوا ہے کہ اسے نیا ‘خاموش قاتل’ قرار دیا جاسکتا ہے جو کہ 70 کی دہائی میں بلڈ پریشر کو کہا جاتا تھا۔

بنیادی وجہ کیا ہے؟

یہ مرض اتنی تیزی سے کیوں پھیل رہا ہے ؟ تو اس کی وجہ دنیا بھر میں موٹاپے کی شرح میں اضافہ ہے، بوسٹن میڈیکل سینٹر کے ماہرین کے مطابق ناقص غذا اور ورزش سے دوری بڑے مسائل کا باعث بن رہی ہے، آج دنیا میں زیادہ سے زیادہ افراد موٹاپے کا شکار ہوکر ذیابیطس ٹائپ ٹو اور امراض قلب کا شکار کم عمری میں ہی ہوجاتے ہیں جس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔

ریورس کرنا ممکن

اس مرض کے لیے کوئی خاص دوا تو موجود نہیں مگر بہت کچھ ایسا کیا جاسکتا ہے جس سے اسے پھیلنے سے روکنا ممکن بلکہ ریورس کیا جاسکتا ہے اور اس کا راز صحت مند طرز زندگی میں چھپا ہے۔ جسمانی سرگرمیاں بڑھانے کے ساتھ بہتر غذائی انتخاب کریں۔ جسمانی سرگرمیاں دن بھر میں کم از کم 30 منٹ اور ہفتے میں 5 بار ہونی چاہئے۔ ڈاکٹر کے مشورے سے صحت بخش غذا، میٹھے اور ریفائرن کاربوہائیڈریٹس کا کم استعمال عادت بنالیں۔

ویسے بھی صحت مند طرز زندگی کسی بیماری میں مبتلا ہونے سے اپنالینا زیادہ بہتر ہوتا ہے کیونکہ اس سے صحت بہتر ہوتی ہے اور طویل المعیاد بنیادوں پر بیماریوں کو خود سے دور رکھا جاسکتا ہے۔

اسے روکنا ممکن

اگر تو آپ اسے زندگی سے ہمیشہ دور رکھنا چاہتے ہیں تو بڑھتے جسمانی وزن کو روکنا پہلا قدم ہے۔ صحت بخش غذا، 30 منٹ کی ورزش، مناسب نیند اور تناﺅ سے بچنے کے لیے اقدامات جیسے یوگا یا مراقبہ وغیرہ، اس میں مدد دیتے ہیں۔

کیا نہ کریں؟

Advertisements
julia rana solicitors

تمباکو نوشی میٹابولک سینڈروم میں مبتلا کردینے والی سب سے بڑی وجہ ہے، اگر آپ جسمانی سرگرمیوں سے دور رہتے ہیں تو کم از کم اس عادت سے چھٹکارہ پالیں، تاکہ مستقبل میں سنگین مسائل سے بچ سکیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply