مصر میں سو سال قبل ملنے والی ممی کی شناخت کے حوالے سے اہم انکشاف نے ماہرین آثار قدیمہ کے مخمصے کو حل کر دیا۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق 1915 میں مصر کے نواحی علاقے بیت البرشہ کے قبرستان میں واقع ایک مقبرے سے دریافت ہونے والی چار ہزار سال پرانی ممی کے سر کو ایف بی آئی نے فرانزک لیب کی مدد سے شناخت کرلیا ۔ یہ ممی اس وقت دریافت ہوئی جب ماہرین آثار قدیمہ مصر اور یورپ میں صدیوں تک حکمرانی کرنے والے شاہی خاندان کے چوتھے گورنر اور ان کی اہلیہ کے مقبرے پر کام کر رہے تھے۔
تاہم ماہرین آثار قدیمہ دریافت ہونے سر کی جنس کا تعین نہیں کر سکے تھے۔ کچھ کا خیال تھا کہ یہ عظیم شاہی خاندان کے گورنر کا سر ہے، جبکہ چند محققین اسے گورنر کی اہلیہ کا سر قرار دیتے تھے۔ جنس کو جانچنے کے لئے ممی کے سر کے کئی ٹیسٹ کئے گئے لیکن ناکامی کا سامنا رہا تھا کیونکہ ماہرین کو ڈی این اے کا سیمپل نہیں مل رہا تھا۔ ایف بی آئی کی بائیولوجسٹ نے اس مشکل کو حل کرنے کی ٹھانی اور ممی کے دانت کو باریکی کے ساتھ ڈرل کر کے دانت کے اجزا کو کیمیکل سے ملا کر ڈی این اے کی کاپی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئیں۔ ڈی این اے کی جانچ میں کروموسوم کی تعداد اور ساخت سے پتا چلا کہ ممی کا یہ سر ایک مرد یعنی گورنر کا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں