مذہبی آزادی ، مذہبی رواداری اورامن

معاشرے میں امن اور رواداری کے لیے ضروری ہے کہ ریاست کے شہریوں کو بغیر کسی امتیازی تفریق کے یکساں حقوق حاصل ہوں ۔ ہر شہری کو اس کے عقیدے اور نظریے کی بنیاد پر زندگی گزارنے اور اس کی تبلیغ کرنے کا حق حاصل ہو مگر کسی کو اپنا عقیدہ یا مذہب کسی اور پر مسلط کرنے کا اختیار نہ ہو۔ چونکہ عقیدے کا تعلق انسان اور خدا کے تعلق سے ہے اس لیے کسی انسان کو اس میں فریق بننے کا کوئی اختیار نہیں ۔ مذہبی آزادی کے سلسلے میں ہم ایک بات کونظرانداز نہیں کر سکتے وہ یہ کہ جس طرح کسی مذہب یا فرقے کو تبلیغ کا حق حاصل ہے اسی طرح اور لوگوں کو اس پر سوالات اٹھانے کا بھی حق حاصل ہونا چاہیے تاکہ جب کوئی اس کو قبول یا رد کرے تو سوچ سمجھ کر کرے۔ ہر کوئی اپنے عقیدے یا فرقے کی تعلیمات کو سچ مانتا ہے اس لیے ہر کسی کو اس پر سوالات اٹھانے کا موقع دینا چاہیے ، اس طرح دیگر لوگوں کو اس عقیدے کو سمجھنے کا موقع ملے گا ۔ جب لوگوں کو سوالات اٹھانے، سوالات کے جوابات دینے اور تنقید کا ایک جیسا حق ہوگا تو اس طرح مذہبی آزادی اور رواداری کو فروغ ملے گا اور مختلف مذاہب اور فرقوں کے لوگ آپس میں امن و آتشی سے رہیں گے۔
معاشرے میں مذہبی آزادی اور مذہبی رواداری کی یقین دہانی ریاست کی ذمہ داری ہے، اس لے کہ ریاست کی نظر میں سب شہری برابر ہوتے ہیں اور ان کے حقوق کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے۔
اب اگر کوئی فرد، گروہ یا فرقہ اپنے لیے تبلیغ کے حق کا مطالبہ کرے اورکسی اور فرد، گروہ یا فرقے کو اس حق سے محروم کرنے کی کوشش کرے یا کسی دوسرے مذہب/فرقے کے خلاف نفرت انگیز یا شر انگیز اقدام کرے تو ریاست کو اس کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے اور کسی کو عقیدے کی بنیاد پر جبر و دہشت پھیلانے کی اجازت نہیں دینی چاہیے اور امتیازی قوانین کے ذریعے شہریوں کو ان کے حقوق سے محروم نہیں کرنا چاہیے۔ جن معاشروں میں ریاست نے مذہبی آزادی اور مذہبی رواداری کی یقین دہانی کرائی ہے وہ معاشرے امن اور خوشحالی کے ثمرات سے مستفید ہو رہے ہیں۔اس کے ساتھ ریاست کے شہریوں کو بھی اپنے رویوں اور ریاست کے کردار پر غور کرنا چاہیے، امتیازی قوانین کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے اس لیے کہ یہ امتیازی قوانین ہی ہوتے ہیں جو زیادہ ترانتہاپسندانہ اور تشدد پسندانہ واقعات کا سبب بنتے ہیں، ان کی وجہ سے کوئی فرد، گروہ یا فرقہ دوسرے فرد، گروہ یا فرقے کے خلاف اقدام کرنے کی شہہ پاتا ہے اور اپنے جرم کو نیکی کی نظر سے دیکھتا ہے۔ معاشرے میں مذہبی آزادی اور رواداری کو فروغ دے کر تعصب، نفرت اور فرقہ واریت کو ختم اور امن و خوشحالی کی فضا کو قائم کیا جا سکتا ہے۔

Facebook Comments

Amin Shah
میں ایک ہیومنسٹ ہوں اورانسانی مساوات پر یقین رکھتا ہوں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply