سکول کے زمانے میں اساتذہ کی جانب سے کان پکڑ کر ایک ٹانگ پر کھڑے رہنے کی سزا دی جاتی تھی اور مرغا بنایا جانا بھی ایک عام سزا ہوا کرتی تھی، اسی طرح تاخیر سے اسکول آنے پر میدان میں دوڑ لگوانا یا اُٹھک بیٹھک کروانا بھی طالب علموں کو دی جانے والی عام سزائیں تھیں لیکن اس کے حیرت انگیز سائنسی فوائد بھی ہیں۔
گو کہ اساتذہ یہ سزائیں نظم وضبط کی پابندی کو یقینی بنانے کے لیے دیا کرتے تھے لیکن جسمانی ورزش کے ماہرین اور فزیو لوجسٹ کا کہنا ہے کہ یہ سزائیں جسمانی مضبوطی اور صحت کے لیے کارگر ثابت ہوتی ہیں۔ بالخصوص ایک ٹانگ پر کھڑے رہنا جسم کے جوڑوں کی مضبوطی اور توازن کو برقرار رکھنے کی صلاحیت میں اضافے کے لیے ایک عمدہ مشق ہے۔
ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ دن میں 15 منٹ کے لیے ایک پاؤں پر کھڑے ہوکر دونوں ہاتھوں کو طیارے کے پَر کی طرح دائیں و بائیں جانب پھیلا کر آنکھیں بند کرلیں اور ہر بیس سیکنڈ بعد پاؤں تبدیل کرتے رہیں اس طرح آپ کا جسم توازن کرنا سیکھ جائے گا اور جسم کے پٹھے اور ہڈیوں کے جوڑ مضبوط ہوجائیں گے۔

امریکا میں فٹنس سینٹر چلانے والے ماہر جسمانی ورزش والکر کا کہنا ہے کہ ایک پاؤں پر کھڑے رہنے میں دشواری کا سامنا ہو تو اپنے دونوں ہاتھوں سے کانوں کو پکڑ لیں اس طرح جسم کا توازن برقرار رہے گا اور آپ فرش پر نہیں گریں گے اسی طرح جب توازن برقرار ہو جائے تو دوبارہ ہاتھوں کو پھیلالیں اس دوران نارمل طریقے سے سانس لیتے رہیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں