بوریت ۔ قمر سبزواری

 

بوریت

میلے میں باپ کی انگلی پکڑے گھومتا ہوا بچہ ،

سر کے بل کھڑے ہو کر رسی پر بائسیکل چلانے والے مداری،

سانپ کے دھڑ  اور انسان کے منہ والی لڑکی اور شیر کے منہ میں سر ڈالے   کھڑے لڑکے کو بیزاری سے دیکھتا ہوا بولا۔

ابا  ، یہاں تو سب کچھ بور کرنے والا اور پھیکا سا ہے۔

صبح ٹی وی پر جو  خودکش دھماکہ دیکھا تھا  اُس جگہ چلیں !

بہت مزا آئے گا۔

Advertisements
julia rana solicitors

Save

Facebook Comments

قمر سبزواری
قمر سبزواری ۲۲ ستمبر ۱۹۷۲ عیسوی کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد ملازت شروع کی جس کے ساتھ ثانوی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا۔ صحافت میں گریجوئیشن کرنے کے بعد کالم نگاری اور افسانوی ااادب میں طبع آزمائی شروع کی۔ کچھ برس مختلف اخبارات میں کالم نویسی کے بعد صحافت کو خیر باد کہ کر افسانہ نگاری کا باقائدہ آغاز کیا۔ وہ گزشتہ دس برس سے متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں۔ اُن کا پہلا افسانوی مجموعہ “پھانے” کے نام سے شائع ہوا۔دو مزید مجموعے زیر ترتیب اور دو ناول زیر تصنیف ہیں ۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply