جعلی ڈگری سکینڈل کے مرکزی ملزم شعیب شیخ کے خلاف منی لانڈرنگ سے متعلق ایک اور انکوائری شروع کردی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق سٹیٹ بینک سرکل کراچی میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے بارے میں مزید ایک اور انکوائری شروع ہوگئی ہے جس کی ایف آئی اے افسر نے بھی تصدیق کی ہے۔ نئی انکوائری میں اس بات کی تحقیقات کی جارہی ہیں کہ ایگزیکٹ کمپنی کا مرکزی دفتر واقع خیابان اتحاد ڈیفنس، ملزم شعیب شیخ کی عالی شان رہائش گاہ، ایگزیکٹ کے چینل کی دو بڑی عمارتیں، درجنوں گاڑیاں، ڈی ایس این جی وینز اور اس میں نصب آلات کی خریداری اور عمارتوں کی تعمیر کیلئے رقوم کہاں سے آئیں؟ اور ملزم شعیب شیخ کے ذرائع آمدنی کیا تھے؟۔ ان تحقیقات کے مکمل ہونےکے بعد ایف آئی اے، اس انکوائری کی بھی دوبارہ تحقیقات شروع کرنے والی ہے کہ ایگزیکٹ کے چینل کے کروڑوں روپے کے آلات اور دیگر سامان کن ذرائع سے خریدے گئے یا پھر وہ سمگلنگ یا مس ڈکلیریشن کے ذریعے لائے گئے اور آیا اس میں بھی منی لانڈرنگ تو نہیں کی گئی۔ ملزم شعیب شیخ کی دوبارہ گرفتاری کے مختلف مقدمات اور ضمانتوں کی سماعتیں لوئر کورٹس، اسلام آباد ہائی کورٹ، سندھ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں جاری ہیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں