’’آب حیات ‘‘ ( سو لفظوں کی کہانی )

شاہی قافلے کوآب حیات کی تلاش کئی دنوں کے پر خطر سفر کے بعد ایک پہاڑی کٹیا میں لے آئی تھی۔
’’ ہوں، کونساآب حیات چاہتے ہو؟‘‘
بزرگ استغراق میں تھے۔
’’ فرعون تھے ،جنہوں نے اس سوچ کے ساتھ اہرام بنوائے،
کہ موت کے بعد جب بھی اٹھیں گے ،
ویسی ہی شان و شوکت کی ضرورت ہوگی۔
ایک وہ لوگ جنہوں نے انسانیت کی خدمت کے لئے اپنا تن من دھن نچھاور کر دیا ۔
حقیقت میں آب حیات انہوں نے ہی پیا‘‘۔
وہ مشورے کے لئے چپکے سے کٹیا سے نکلے،
اور گھوڑوں کو واپسی کے لئے ایڑ لگا دی ۔

Facebook Comments

کے ایم خالد
کے ایم خالد کا شمار ملک کے معروف مزاح نگاروں اور فکاہیہ کالم نویسوں میں ہوتا ہے ،قومی اخبارارات ’’امن‘‘ ،’’جناح‘‘ ’’پاکستان ‘‘،خبریں،الشرق انٹرنیشنل ، ’’نئی بات ‘‘،’’’’ سرکار ‘‘ ’’ اوصاف ‘‘، ’’اساس ‘‘ سمیت روزنامہ ’’جنگ ‘‘ میں بھی ان کے کالم شائع ہو چکے ہیں روزنامہ ’’طاقت ‘‘ میں ہفتہ وار فکاہیہ کالم ’’مزاح مت ‘‘ شائع ہوتا ہے۔ایکسپریس نیوز ،اردو پوائنٹ کی ویب سائٹس سمیت بہت سی دیگر ویب سائٹ پران کے کالم باقاعدگی سے شائع ہوتے ہیں۔پی ٹی وی سمیت نجی چینلز پر ان کے کامیڈی ڈارمے آن ائیر ہو چکے ہیں ۔روزنامہ ’’جہان پاکستان ‘‘ میں ان کی سو لفظی کہانی روزانہ شائع ہو رہی ہے ۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply