سو لفظوں کی کہانی ۔ مستحق

میرے دفتر کے سامنے بہت بڑا پیپل کا درخت ہے۔۔۔۔
جس کے نیچے ایک ٹانگ سے معذور شخص کشکول سامنے دھرے گردن جھکائے بیٹھا رہتا ہے۔
میں آتے جاتے اسے کچھ نہ کچھ دے دیتا تھا ۔۔۔۔شاید اس لیے کہ دوسروں کی طرح صدائیں نہ لگاتا ، لپٹ لپٹ کر نہ مانگتا تھا
آج شام دفتر سے چھٹی کے بعد جیسے ہی دفتر سے نکلا ایک زور دار دھماکہ ہوا ۔۔۔مجھے فورا ًاس فقیر کا خیال آیا ۔۔۔
بائیک واپس موڑی ہی تھی کہ وہی فقیر بیساکھیاں کندھے پر رکھے سرپٹ دوڑتا ہوا دھماکہ والی جگہ سے دور جاتا نظر آیا۔۔۔

Facebook Comments

مدثر ظفر
فلیش فکشن رائٹر ، بلاگر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply