اسپرین ٹیبلٹ کے فوائد و نقصانات۔۔اسلم ملک

کسی زمانے میں بہت بور فلم کا ذکر ہوتا تو کہا جاتا دیکھنے جاؤ تو اسپرو کی دو گولیاں ساتھ لے کے جانا۔کسی بور شخصیت کا تذکرہ بھی ایسے ہی کیا جاتا کہ یار ان سے مل کر اسپرو کی ضرورت پڑتی ہے۔یعنی یہ دوا اتنی عام ہوئی کہ اردو محاورے میں شامل ہوگئی۔ سر درد کی یہ دوا جو اسپرین ، ڈسپرین سمیت بے شمار ناموں سے دستیاب ہے،6 مارچ 1899 میں جرمنی کی فریڈرک بائر اینڈ کمپنی نے پیٹنٹ کرائی۔ اس کا اصل نام acetylsalicylic acid ہے
سر درد سے نجات اور ہارٹ اٹیک میں ابتدائی طبی امداد کیلئے استعمال کے علاوہ اس کے کچھ حیران کن فائدے اور بھی ہیں ، جو بہت کم لوگ جانتے ہیں۔

نیویارک میں کی گئی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ اسپرین کیل مہاسے اور جلد کے کھردرے پن کو دور کرتی اور جلد کی اوپری سطح پر موجود مردہ خلیات (ڈیڈ سیلز) کا خاتمہ بھی کرتی ہے۔ اسپرین کی گولیوں کا سفوف (پاؤڈر) بناکر کھال پرلگانے سے جلد کو کئی امراض سے بچایا جاسکتا ہے۔

اپنی نمی کی خصوصیات کے باعث اسپرین کو فیس واش کے علاوہ بالوں کی خشکی ختم کرنے کےلیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس مقصد کےلیے آپ اسپرین کے پاؤڈر کو شیمپو میں شامل کرکے استعمال کرسکتے ہیں تاکہ بالوں کی خشکی ختم کی جاسکے۔ اگر اسپرین کا سفوف سر پر لگایا جائے تو یہ کھوپڑی کی بے جان جلد کو طاقتور بنا کرخشکی بننے کا عمل روکنے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ اسپرین کیڑے مکوڑوں کے کاٹنے سے ہونے والی سوزش، سوجن اور تکلیف سے چھٹکارا پانے میں بھی مفید ہے۔ شہد کی مکھی یا کسی کیڑے کے ڈنک سے ہونے والی سوجن پر اسپرین کے سفوف پر مشتمل لیپ مل دیا جائے تو چند منٹوں میں ہی سوجن اور تکلیف دور ہوجاتی ہے۔ 2 گولی اسپرین کو ایک چمچہ نیم گرم پانی میں ڈال کر ایک چمچہ شہد کے ساتھ ملائیے اور اس آمیزے کو متاثرہ حصے پر لگا کر 10 منٹ تک چھوڑ دیجیے۔ اس عمل کے نتیجے میں سوجن اور درد کا خاتمہ ہوجائے گا۔

بال توڑ سے ہونے والی بے چینی اور تکلیف سے افاقہ حاصل کرنے کےلیے بھی اسپرین انتہائی موزوں ہے۔ اسپرین کی 2 سے 3 گولیوں اور ایک چمچہ شہد کو نیم گرم پانی میں شامل کرکے پیسٹ تیار کیجیے اور اسے بال توڑ والی جگہ پر لگائیے، اس سے سوزش کا خاتمہ ہوتا ہے جب کہ یہ آمیزہ جلد کی بیرونی سطح پر موجود مردہ خلیوں کو ہٹانے میں بھی کارگرثابت ہوتا ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی میں کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اسپرین کا روزانہ استعمال کینسر سے بچاتا ہے۔ تاہم اس کے ضمنی اثرات (سائیڈ ایفیکٹس) بھی ہوتے ہیں۔ مثلاً اسپرین کے بے دریغ استعمال اور روزانہ نہار منہ پانی کے ساتھہ لینے سے معدے میں سوزش جبکہ کبھی کبھی الٹی اور سر میں مسلسل درد جیسی شکایات ہوسکتی ہیں۔

اسپرین کا سائنسی نام ’’acetylsalicylic acid‘‘ ہے یعنی درحقیقت یہ ایک کمزور تیزاب بھی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسپرین کو غسل خانے کی صفائی میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ باتھ  روم کو صاف ستھرا رکھنے کےلیے صابن اور بلیچ وغیرہ کی ضرورت نہیں۔ بس 2 گولی اسپرین کو گرم پانی میں ملائیے اورباتھ روم کے فرش اور دوسری اشیاء کو صاف کردیجیے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

مزید یہ کہ اسپرین کی صرف 2 گولیاں کپڑوں پر لگے گہرے داغ دھبوں کونکال باہر کرتی ہیں جبکہ اسی کے ساتھ ساتھ  پودوں کی نشوونما بہتر بنانے میں بھی اسپرین بہت مفید پائی گئی ہے۔ ایک گیلن جتنے پانی میں بغیر کوٹنگ والی سادہ اسپرین حل کرکے پودوں پر چھڑکنے سے ان کی نشوونما میں بہتری ہوتی ہے اور تازگی میں اضافہ ہوتا ہے جب کہ پودے اضافی طور پر پھپھوندی (فنگس) سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply