• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • نواز شریف اپنے لیے ملک کو خطرے میں ڈالنا چاہتے ہیں ،بلاول

نواز شریف اپنے لیے ملک کو خطرے میں ڈالنا چاہتے ہیں ،بلاول

زرداری ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت کا کام جلسے کرنا نہیں ہوتا، عوام کو کیوں نکالا اور پاناما سے کوئی غرض نہیں، عوام غربت، بیروزگاری کا خاتمہ اور اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے کیوں نکالا کے علاوہ بہت مسائل ہیں، ملک معاشی بحران آرہاہے، خارجہ پالیسی بھی بحران کا شکار ہے، پاکستان میں سنجیدہ مسائل ہیں، ہمیں کسی ایک شخص کی پرواہ نہیں کہ اس کے ساتھ کیا ہوا۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نوازشریف ہارس ٹریڈنگ کے استاد ہیں ہم ان کا مقابلہ نہیں کرسکتے، وہ اپنے لیے ملک کو خطرے میں ڈالنا چاہتے ہیں، وہ ایک اصول پر چل رہے ہیں کہ میں نہیں تو کچھ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ احتساب صرف پیپلزپارٹی کے لیے شروع ہوا، اب باقی سب پریشان ہیں کہ ان کے ساتھ کیوں ہورہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نوازشریف ملک میں واحد انسان ہیں جو تین بار وزیراعظم بنے، ان کی حکومت کو پانچ سال ہونے والے ہیں لیکن انہوں نے پارلیمان کو مضبوط کرنے کے لیے کیا کیا؟ انہوں نے سینیٹ اور اسمبلی میں کتنی حاضری یقینی بنائی؟ اب وہ عدالتی اصلاحات کی بات کررہے ہیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ نوازشریف کو جمہوریت کی مضبوطی اور عدالتی اصلاحات میں کوئی دلچسپی نہیں، ہم عدالتی اصلاحات کی بات کرتے آئے ہیں، ہم پچھلے چار سال سے کہتے آرہے ہیں لیکن اب یہ تین ماہ میں کیا کریں گے۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی حکمت عملی ہے کہ وہ کسی نہ کسی طرح بچ جائیں جب کہ انہوں نے ایک وزیراعظم کی شہادت پر مٹھائیاں بانٹیں اور شہید بی بی کے خلاف جعلی کیسز بنائے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے ایک قانون چاہتے ہیں، کہیں پر کوئی امتیاز نہیں چاہتے، نوازشریف ابھی سے کہہ رہے ہیں کہ انہیں کوئی اعتماد نہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کوشش ہے سینیٹ میں اچھی کارکردگی دکھائیں، انتخابات وقت پر ہوں گے، ہم عوام کے مسائل اور یہ لوگ مجھے کیوں نکالا کے ساتھ لڑیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پانچ سال حکومت میں رہے تب پی آئی اے کی نجکاری کیوں نہیں کی؟ اب وزیراعظم کی اپنی ایئرلائن ہے اس لیے وہ پی آئی اے بیچ رہے ہیں

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply