باباجی کے ڈیرے پر محفل عروج پر تھی۔
حقے گڑ گڑ انے کے ساتھ ساتھ،
عدالتوں کے کئے جانے والے فیصلوں ،
پر تبصرے بھی کئے جا رہے تھے۔
’’بابا جی ۔۔۔!یہ جو الف لیلہ کی کہانیوں میں،
جہاں شہزادیوں کی خوبصورتی کے چرچے تھے،
وہاں شہزادے بھی ان سے کم نہیں تھے‘‘۔چاچے بوٹے نے کہا
’’تو پھر۔۔۔؟ ‘‘بابا جی نے پوچھا۔
’’اب شہزادے خوبصورت کیوں نہیں؟
قظری شہزادہ ہی دیکھ لیں۔۔۔!‘‘
چاچا نے ہنستے ہوئے کہا۔
’’پتر۔۔۔! وہ شہزادے گواہیاں نہیں دیتے تھے‘‘
بابا جی نے حقے کی انی منہ سے نکال کر،
دھویں کا مرغولہ ہوا میں چھوڑا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں