وہ اپنے ابا کو لئے شہر کے مشہور نفسیاتی ڈاکٹر کے پاس بیٹھا تھا۔
’’ ڈاکٹر صاحب یہ کونسی سی بیماری ہے،
بچوں کی طرح ضد کرتے ہیں،
آج کھوئے والی قلفی کی ضد کر رہے ہیں۔
اگر آپ کے پاس کوئی اچھا کئیر سنٹر ہے،
تو علاج کے لئے داخل کروا دیتا ہوں ‘‘۔
اتنے میں ڈاکٹر کے موبائل کی گھنٹی بجی۔
ڈاکٹر نے کرسی سے اٹھتے ہوئے کہا ۔
’’انہیں دواکی نہیں،
آپ کی محبت کی ضرورت ہے۔
وہی محبت جو بچپن میں انہوں نے آپ کو دی ہے مجھے جلدی ہے،
میرے ابا برف والا گولا مانگ رہے ہیں ‘‘۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں