بے گھر خدا۔۔رعایت اللہ فاروقی

چند روز قبل میسج کے ذریعے آگاہ کیا گیا کہ مبشر علی زیدی خدا کا منکر اور پکا ملحد ہے، آج میسج آیا کہ مبشر علی زیدی نے خدا کو سکوٹر پر گھمایا ہے. ظاہر ہے دونوں دعوے متضاد ہیں. سو مجھے آپ سے اسی تناظر میں تین باتیں کہنی ہیں

پہلی یہ کہ کچھ ہی دیر قبل بھائیوں کے ساتھ بحریہ ٹاؤن آیا ہوں، “آپ شاید یقین نہ کریں” مگر خدا ہماری کار میں بھی تھا، بحریہ ٹاؤن میں ایک مالی سائیکل پر کہیں جا رہا تھا، میں نے سرسری نظر سے دیکھا مگر دیکھ لیا کہ خدا اس کی سائیکل پر بھی تھا.

یہ بھی پڑھیں :  بے گھر ۔۔مبشر علی زیدی

دوسری گزارش یہ کہ فارسی میں کہتے ہیں “باخدا دیوانہ باش و با محمد ہوشیار” اس پر غور کی درخواست ہے.

تیسری عرض یہ ہے کہ اپنے ادبی ذوق کو بہتر کیجئے تاکہ آپ جان سکیں کہ “استعارہ” کیا ہوتا ہے. سامنے کی بات ہے کہ مبشر خدا کو عبادت گاہوں میں لے جا کر “کھانا” مانگ رہا ہے ہوٹلوں میں نہیں، سوال یہ ہے کہ کیا عبادت خانہ ڈائننگ ہال ہوتا ہے ؟

جی ہاں ہوتا ہے ! مگر بدنی غذا کا نہیں، روحانی غذا کا اور چونکہ یہی غذا بندے سے خدا کو “مطلوب” بھی ہے سو مبشر بھی وہی “کھانا” خدا کے لئے مانگتا رہا اور کیا شک کہ یہ روحانیت اسی طرح اٹھ چکی جس طرح حدیث میں بتایا گیا ہے

“مساجدھم عامرۃ و ہی خراب من الہدی”

ترجمہ: ان کی مساجد بڑی شاندار ہوں گی مگر ہدایت سے خالی ہوں گی”

یہ بھی پڑھیں : پیارے خدا وند،بندہ بن جا

Advertisements
julia rana solicitors

مبشر کی”بے گھر خدا” شروع سے آخر تک استعارے میں ہے اور اس نے ادبی مجنون کے طور پر “منکر خدا” والا طعنہ اپنے ناقدین کے منہ پر مارا ہے کہ تمہارے تو پتا نہیں دل میں بھی ہے یا نہیں جبکہ میری تو وہ سکوٹر پر بھی ہوتا ہے !

Facebook Comments

رعایت اللہ فاروقی
محترم رعایت اللہ فاروقی معروف تجزیہ نگار اور کالم نگار ہیں۔ آپ سوشل میڈیا کے ٹاپ ٹین بلاگرز میں سے ہیں۔ تحریر کے زریعے نوجوان نسل کی اصلاح کا جذبہ آپکی تحاریر کو مزید دلچسپ بنا دیتا ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply