فائٹر ہوں اور فائٹ ضرور کروں گا، چیف جسٹس

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے فٹ پاتھ سکول کیس کے دوران ریمارکس میں کہا کہ میں فائٹر ہوں اور فائٹ ضرور کروں گا۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کلفٹن کے علاقے میں انتظامیہ کی جانب سے فٹ پاتھ سکول کو ختم کرنے کے کیس کی سماعت کی جس میں درخواست گزار نے بتایا کہ حکومت بے سہارا بچوں کے لئے بنائے گئے فٹ پاتھ سکول کو ختم کر رہی ہے۔ اس پر چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ جن لوگوں نے کچھ کرنا ہے ان کے بچے پاکستان میں نہیں پڑتے، جب انہیں احساس ہی نہیں تو یہ کیا کریں گے، حالانکہ تعلیم، صحت سمیت بنیادی حقوق کی فراہمی حکومت کا فرض ہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے بنیادی حقوق کی فراہمی میرا خواب ہے، بنیادی حقوق کا تحفظ کروں گا، پتہ نہیں میرا یہ خواب پورا ہوگا کہ نہیں، لاہور سمیت پنجاب میں سڑکیں کھلوا دی ہیں، سڑکیں بند کرنا بھی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، جس کا دل کرتا ہے سٹرک پر بیٹھ جاتا ہے، شہریوں کا بنیادی حق ہے کہ راستے کھلے رکھے جائیں۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ میں فائٹر ہوں فائٹ ضرور کروں گا، عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ ضرور کروں گا، سوموٹو لینا میرا شوق نہیں، میں ایک سال تک خاموش رہا، لوگوں کے مسائل دیکھے تو رہا نہیں گیا، جب دیکھا کہ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں تو پھر سوموٹو ایکشن شروع کئے، معلوم ہے بعد میں نتیجہ کیا ہوسکتا ہے، سینئر وکلا سے کہتا ہوں کہ بنیادی حقوق پر درخواستیں دائر کریں۔ دوران سماعت کمرہ عدالت میں شہریوں نے ہاتھ اٹھا کر سوال کرنے کی اجازت مانگی تو جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ سب کے ہاتھ دیکھ لئے ہیں، اگرچہ ہمیں یہاں آنے سے روکا گیا لیکن اس کے باوجود سب کی بات سن کر جائیں گے، میں وہ قاضی نہیں ہوں جو لوگوں کو بلائوں کہ مجھ سے فیصلے کرائو۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ محکمہ تعلیم فٹ پاتھ سکول کو نہ چھیڑے اور جب تک حکومت سندھ متبادل جگہ فراہم نہیں کرتی فٹ پاتھ سکول چلتا رہے گا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply