آج کے دن 1929 میں ایک نوجوان ماہر جرثومیات نے حادثاتی طور پر ایک ایسی دریفت کی جو دور جدید میں ادویات کے میدان میں ایک عظیم انکشاف ثابت ہوا۔ فلیمنگ نے ایک پلیٹ میں پیپ پیدا کرنے والے بیکٹیریا ڈھانپے بغیر رکھے ہوئے تھے۔ اچانک اس میں روٹے پر لگنے والی پھپھوندی پینیسیلیئم نوٹیٹم کا ٹکڑا گر گیا ۔ فلیمنگ نے مشاہدہ کیا کہ اس پھپھوندی نے اکثر بیکٹیریا کو مار دیا۔ 14 فروری کو فلیمنگ نے اس پھپھوندی سے تیار کی گئی بیکٹیریا سے پیدا ہونے والی سوزش کے علاج کے لئے مفید پینیسلین متعارف کروائی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں