سگھڑ شوہر کی نشانیاں

بیوی ایک نعمت ہے اور جس کی بیوی کا نام نعمت ہو پھر تو ڈبل نعمت ہے ۔۔ ڈبل کا مطلب سائز میں نہیں , تاثیر میں۔ بیوی کی تاثیر کیسی ہوتی ہے ۔۔۔ساری تجربہ گاہیں فیل ہوچکی ہیں اس راز کو جاننے میں, یہ ایک ایسا موضوع ہے جس پر پی ایچ ڈی بھی نہیں کی جاتی یا یوں کہیے کہ پی ایچ ڈی کی جا ہی نہیں سکتی کیونکہ اس کے لئے بیوی کی حرکات وسکنات پر نظر رکھنی پڑتی ہے اور یہاں نظریں ملانے کی تاب نہیں۔۔نظر کون رکھے گا۔۔۔ ؟ اتنی ہمت تو محترم انعام رانا میں نہیں ۔۔۔ کہتے ہیں کہ وکیل ہیں اور ایک دفعہ کہہ رہے تھے میں لکھتا بھی ہوں، مجھے پتہ ہے سارے برتن ، کپڑے ، جھاڑو پونچھا کرکے جب کاغذ قلم لے کر بیٹھتے ہیں تو ٹیبل کے نیچے بچے کے جھولے کو بھی ہلا رہے ہوتے ہیں، لڑکا بہت سگّھڑ ہے ۔۔۔ میں نے ان کو اپنا حال بتایا کہ میں آپ سے زیادہ سگّھڑ ہوں تو مذاق اڑانے لگے، میں نے بتایا ۔۔ میں تو سر بھی دباتا ہوں، پاؤں کے ساتھ بونس سروس ۔۔۔ یقین کریں ہم دونوں بھائی ایک دوسرے کی تصویر پر سر رکھ کر بہت روئے ۔ تصویر پر اس لئے کہ کراچی اور لندن میں فاصلہ بہت ہے، تصویر کے علاوہ ہم سر کہیں رکھ بھی نہیں سکتے، خوش قسمتی سے لندن کے قوانین کے مطابق بیوی شوہر پر ہلکا پھلکا تشدّد بھی نہیں کرسکتی، یہ بچ جاتے ہیں، مجھے تو انتہائی محبت میں گُدّی پر پیار مل جاتا ہے ۔ شروع شروع میں تو چٹاخ کی آواز بھی آتی تھی اب وہ بھی نہیں آتی ۔۔۔ ایسے موقع پر اس محاورے کا میری بیوی بہت استعمال کرتی ہیں” چربی چڑھ گئی ہے دماغ پر خوب”۔میری بیوی کی اچھی بات یہ ہے کہ ان کے سر میں جوئیں نہیں ہیں، جوئیں تو خواتین کے ساتھ رہنے سے ہوتی ہیں، میرا سابقہ اور موجودہ ریکارڈ دیکھتے ہوئے میری بیوی نے اپنی سہیلیوں سے صرف فون پر رابطہ رکھا ہے،سہیلیاں ایسی ہیں الحفیظ الامان۔۔اگر کوئی سہیلی میری بیوی سے میرے بارے دریافت کرلے تو ملکہء عالیہ سہیلی سے اپنی گفتگو ہی مختصر کردیتی ہیں یعنی صرف سوا گھنٹہ۔۔ اور مجھے گھر کے سب سے تاریک کونے میں دھکیل کر لے جاکر پوچھتی ہیں شمائلہ تمہارے بارے میں کیوں پوچھ رہی تھی؟ اب مجھے کیا پتہ کیوں پوچھ رہی تھی؟
میں ویسے خوش قسمت انسان ہوں جس کو اپنی بیوی کی اتنی توجہ ملتی ہے، ہر وقت نظروں میں رہتا ہوں۔۔۔مجھے اپنے آفس میں لڑکیاں رکھنے کی اجازت نہیں، ایڈورٹائیزنگ کا آفس اور صرف آفٹر شیو کی خوشبو والے لوگ ۔۔ ایک بھی صندلی خوشبو، عنبری مہک میسّر نہیں، میری بیوی کو اچھے کھانوں کا بہت شوق ہے اس لیئے اس نے مجھے زبیدہ آپا کے کھانوں کی ترکیب والی کتابیں لاکر دی ہیں۔۔چھٹی والے دن سارا ٹائم مجھے شیف ذاکر کے پروگرام دکھاتی ہے،تاکہ میری ککنگ میں مزید بہتری آسکے، پروگرام کے بریک میں اجازت ہوتی ہے ۔۔۔ باتھ روم وغیرہ جانے کی، میری بیوی بہت اچھی ہے، کام میں بھی میرا خوب ہاتھ بٹاتی ہے،گندے کپرے خود اٹھا کر لاتی ہے تاکہ میں دھو دوں، میری بیوی اور بیویوں کی طرح نہیں ہے جو تقریبات میں جاتے وقت میک اپ کی وجہ سے تاخیر کردے، پانچ بجے بیوٹی پارلر جا کر ٹھیک گیارہ بجے باہر نکلتی ہیں، میری بیوی کی عادت بہت اچھی ہے بازار سے سودا سلف لانے کے جھنجھٹ سے میری جان چھوٹی ہوئی ہے ،ان کا خیال ہے کہ میں پیسے مار لیتا ہوں ۔۔ ایک دفعہ دہی منگوائی تھی تو کچھ پیسے بچ گئے تھے،میں نے زبردست عیّاشی کی۔۔۔سگریٹ پی لی! ناک تو زبان سے زیادہ تیز ہے فوراً سونگھ لی ۔۔۔ اس کے بعد سے بازار سے اشیاء لانے کی ذمہ داری ختم۔۔ اچھا ہے سگریٹ کی عادت بیوی سے زیادہ خطرناک ہے،ویسے مجھے پٹائی وغیرہ سے کوئی فرق نہیں پڑتا، بچپن میں ماں سے پٹا، پھر استانی سے، پھر باجی صاحبہ سے، کالج کے باہر لڑکیوں سے اور اب بیوی سے ۔۔ عورت کی مار سے ڈر نہیں لگتا صاحب ۔۔۔ دھتکار اور بے عزتی سے ڈر لگتا ہے، عزتِ نفس مجروح ہوتی ہے، جسم کے زخم بھر جاتے ہیں روح پر لگائی چوٹ نہیں بھرتی ۔۔سترہ لڑکیوں نے میری محبت کو قبول کیا اور صرف ایک نے ٹھکرایا۔۔ آج وہ میری بیوی ہے ۔بیوی کی خدمت کریں دنیا جنت بنا دے گی کیوں کہ آپ کے بچوں کی جنت بھی یہی ہے!

Facebook Comments

صہیب جمال
جب کھیلنے کودنے کی عمر تھی تو رسالہ ساتھی کا ایڈیٹر بنادیا گیا ۔۔۔ اکیس سال کھیلنے کودنے کی عمر ہوتی ہے ۔۔۔ تھوڑے بڑے ہوئے تو اشتہارات کی دنیا نے اپنی طرف کھینچ لیا ۔۔۔ پھر تو لائیٹ کیمرہ ایکشن اور خاص کے حسیناؤں کے ایکشن نے ایسا گھیرا کہ اب تک ۔۔۔ کٹ ۔۔ کٹ ۔۔۔ اور پیک اپ سے نہ نکل سکے ۔۔۔ مگر قلم کا ساتھ نہیں چھوٹا ۔۔ ڈرامہ ، پولیٹیکل سٹائر ، نظمیں ، ترانے ، گانے ،نثری شاعری سب کی ریڑھ لگائی ۔۔۔ بچوں کی تحریریں لکھتے لکھتے ۔۔۔ بچوں کے لئے کمارہے ہیں ۔۔۔ شہر کراچی میں رہتے ہیں ہم ۔۔۔ جہاں لوگ کھل کر جیتے ہیں اگر کچھ دن جی لیے تو ۔۔۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply