سعودی عرب کے ایک مذہبی عالم نے کہا ہے کہ سعودی خواتین کو عوامی مقامات پر عبایہ پہننے کی ضرورت نہیں ۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی کونسل آف سینئر سکالرز کے رکن شیخ عبداللہ الا مطلق نے کہا کہ خواتین کو اعتدال والے لباس پہننے چاہئیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ عبایہ پہنیں۔ شیخ مطلق نے کہا کہ دنیا کی 90 فیصد سے زیادہ نیک مسلمان خواتین عبایہ نہیں پہنتیں چنانچہ ہمیں لوگوں کو عبایہ پہننے پر مجبور نہیں کرنا چاہئے۔ شیخ مطلق کی یہ مداخلت اس اصلاحی منصوبے کا حصہ ہے جو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے سعودی سماج کو جدید بنانے کے لیے کیا گیا ۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے ویږن پروگرام 2030 کے ساتھ ملک کو تبدیل کرنے کا وعدہ کیا ۔ اس منصوبے کے تحت سعودی خواتین کو مزید آزادی دینا اور ان پر ستمبر 2017 سے گاڑی چلانے پر عائد پابندی کا خاتمہ ہے۔ سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار گزشتہ ماہ قومی دن کے موقع پر خواتین شائقین کو سٹیڈیم جا کر مردوں کے فٹبال میچز دیکھنے کی اجازت دی گئی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں