حضرات!
ایک ضروری اعلان سماعت فرمائیے۔
جماعت اسلامی پاکستان اس بات کی یاددہانی کراتی ہے کہ ہمارے جملہ اکابرین و اسلاف ریاست پاکستان کے قیام کے خلاف تھے، ہیں اور رہیں گے۔ ویسے بھی ہم پاکستان بنانے کے گناہ عظیم میں شامل نہ تھے
ہم آج اس حقیقت کے باوجود استقامت (ڈھٹائی پڑھا جائے) کے ساتھ یہ بات کہنا چاہتے ہیں کہ جماعت اسلامی ہی اس مملکت کی واحد بے لوث قومی جماعت ہے۔ جماعت کا مشن اس ملک سے بے حیائی کا کلی طور پر خاتمہ ہے۔ اس ضمن میں ہمارا مطالبہ ہے کہ ماضی کی طرح مستقبل میں بھی عوام الناس مخلوط میوزیکل کنسرٹس میں ہمارا اور تحریک انصاف کا ساتھ دیں۔ جماعت اسلامی پاکستان اس بات کا تہیہ کرتی ہے کہ ہمارا ایک الگ تشخص ہے جسے برقرار رکھنے کے لیے ہم ہر ممکن بندوبست کرتے ہیں۔ اپنی اسلامی شناخت برقرار رکھنے واسطے ہم نے تحریک انصاف کے ساتھ پانچ سال کے لیے ہاتھ ملایا ہے۔ آنے والے انتخابات میں ہم داہنا ہاتھ تحریک انصاف اور باہنا ہاتھ اے این پی کے ہاتھ میں دے کر اپنا چاند چڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
جماعت اسلامی پاکستان ریاست میں پائی جانے والی سیاسی و مذہبی جماعتوں میں سب سے زیادہ دکھی و درد مندانہ دل رکھنے والی جماعت ہے۔ مولوی منور حسین کی جانب سے معاشرے میں قتال کے فروغ کی اہمیت اس ضمن میں ایک اہم سنگ میل تھا۔ الحمد للہ جماعت کی جانب سے معاشرے میں قتال کے فروغ کا نتیجہ آرمی پبلک سکول میں قتلِ عام کی صورت سامنے آیا جہاں ناف سے نیچے بال رکھنے والے دشمنان اسلام کے خلاف جہاد کا اہتمام فرمایا گیا۔ الحمد للہ ثم الحمد للہ۔
جماعت اسلامی پاکستان مملکت پاکستان کے ہر ستون کا یکساں احترام کرنے کا اعلان کرتی ہے۔ اس احترام کا عروج اس عدلیہ پہ لعنت کے اظہار کو سمجھا جائے جس نے ممتاز قادری کو پھانسی پہ چڑھایا۔ جماعت اسلامی پاکستان کسی بھی موقع پہ اپنے کارکنان کو بدزبانی و بدکلامی سے دور رہنے کا حکم دیتی ہے۔ اس حکم کے تحت تمام جماعتیوں پر لازم ہے کہ وہ اخلاقیات کا کم سے کم درجہ بھی خادم حسین رضوی والا اختیار کریں (مزید معلومات کے لیے یہ ویڈیو دیکھیے )۔
https://www.youtube.com/watch?v=bIFn87sltyg&t=17s
جماعت اسلامی پاکستان اس اعلان کے ذریعے یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ تاریخ پاکستان میں ہماری تاریخی کامیابیاں ایک کے بعد ایک کر کے پھیلی ہوئی ہیں۔ ہم نے نہ پاکستان کا نعرہ لگانے والے مودودی کو اپنا رہبر اعظم مانے رکھا۔ انگلی کے اشارے پہ قاضی حسین احمد مرحوم کو اپنا والد بنایا اور “ہم بچے کس کے قاضی کے” کا نعرہ لگاتے باکس آفس کی کامیاب ترین فلم “ظالموں قاضی آرہا ہے” پیش کی۔ ہمیں ہرگز پشیمانی نہیں کہ نتیجتاً قاضی صاحب مرحوم اپنی سیٹ بھی ہار بیٹھے۔ تاریخ میں نام لکھوانے کا جب موقع ملا ہم نے لکھوایا، البتہ سنہری قلم کی غیر موجودگی میں سیاہ قلم سے گزارا کیا۔ بدنام ہوں گے تو کیا نام نہ ہوگا؟ ہم نے مشرف کو آمر جانتے مانتے اسے باوردی صدر منتخب کروایا۔ الحمد للہ ایسی کامیابیاں کسی کسی کے نصیب میں آتی ہیں۔
جماعت اسلامی پاکستان ہمیشہ کی طرح اس عزم کا عہد کرتی ہے کہ ہمارے ہر پچھلے امیر کی طرح موجودہ اور آنے والا امیر بھی منطق اور دلیل کا ماہر ہوگا۔ جماعت کے موجودہ امید کی مدبرانہ سوچ کا اندازہ ڈیرہ اسماعیل خان میں شریفاں بی بی سے اظہار تعزیت کے وقت اس بیان سے لگایا جاسکتا ہے جس میں سراج الحق صاحب کے مطابق شریفاں بی بی کو سرعام برہنہ گھمائے جانے کی اصل وجہ محلے میں پانی کا نلکہ نہ ہونا ہے۔ جماعت کا دنیا بھر کو عام چیلنج ہے کہ اس قدر باریک نکتے کی کوئی مثال ڈھونڈ کر دکھائیں۔ اس موقع پہ امیر جماعت اسلامی نے حکومت خیبر پختونخوا سے بھرپور احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ محلے میں پانی کی لائن فراہم کی جائے۔ بعد ازاں اپنے دفتر پہنچ کر خود ہی جواب ارسال فرمایا کہ فی الوقت فنڈز کی کمی کے باعث ایسا ممکن نہیں۔
جماعت اسلامی پاکستان انسانیت سے گرے ہوئے مظالم کے خلاف ہمیشہ کی طرح سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑی ہے۔ جماعت کے تمام اہم عہدے داروں نے پنجاب کے مقتول گورنر کے قتل کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے ممتاز قادری کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان مردان میں جماعت اسلامی، اے این پی اور تحریک انصاف کو نوجوانوں کی جانب سے مشعال خان کے بہیمانہ قتل پہ بھرپور غم و غصے کا اظہار کرتی ہے۔ اس ضمن میں جماعت اسلامی صوابی کے تمام عہدے داران مشعال خان کے والد کے ساتھ کھڑے ہیں جبکہ جماعت اسلامی مردان کو باقاعدہ طور پر مشعال خان کے قاتلین کے استقبال کا حکم دیا جاتا ہے۔ جماعت اسلامی عدالتی جے آئی ٹی کی جانب سے مشعال کے قاتلین کو پھانسی و عمر قید کا خیر مقدم کرتے ہوئے جے آئی ٹی کی جانب سے رہا ہونے والوں کے ساتھ حلف اٹھاتی ہے کہ آئندہ بھی مشعال خان کی طرح ماورائے عدالت قتل کا اہتمام کیا جائے گا اور گستاخی رسول (ان پر سلامتی ہو) کے مرتکب ہر شخص کو چوک پر ننگا کر کے اس کی لاش پر اچھلا کودا جائے گا۔
آخر میں جماعت اسلامی اعلان کرتی ہے کہ جماعت اسلامی مردان اور جماعت اسلامی صوابی سمیت ہماری کسی بھی شاخ کی جانب سے کیے گئے جہاد کا سوال ہم سے نہ کیا جائے کیونکہ ہمیں وضاحتی تردید کرنی پڑتی ہے جس کا نتیجہ لاہور میں عظیم الشان پانچ سو ووٹ والا آتا ہے۔
اعلان ختم ہوا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں