اگلے جنم مجھے بٹیا نہ کیجیو

اچھا اس لحاظ سے عرب خوب ہے کہ وہاں کوئی عورت جہیز نہیں لاتی۔۔یہ وہ ہندو رسم ہے جسے ہم بڑی خوشی سے خود پر مسلط کیے ہوئے ہیں ۔ سعودی عرب میں مَیں نے یہ ضرور دیکھا کہ جہیز کا کسی کو پتہ تک نہیں ہاں لیکن حق مہر ٹھیک ٹھاک تگڑا ہوتا ہے جس کو جمع کرتے کرتے کئی غریب سعودی چالیس کے ہو جاتے ہیں، پھر والدین سے علیحدہ گھر بھی اسلام کی دوسری شرط ہے جسے وہ پورا کرتے ہیں اور رخصتی تب تک نہیں ہوتی جب تک یہ دونوں شرطیں پوری نہ ہوں ،ہمارے پاکستانی مسلمان مہر پوری زندگی نہیں دیتے، اور عورتوں کو اپنے والدین کی خدمت میں لگا دیتے ہیں جو کہ ان کا بالکل کوئی فرض نہیں ہے بلکہ شوہر اسلام میں اس کی درخواست کر سکتا ہے جبکہ زوجہ صاف انکار بھی کرے تو شوہر کو اس بات پر ناراضی کا حق بھی نہیں اگر بیوی خدمت کرے یا بچوں کو دودھ پلائے یا پالے بھی تو شرعاً وہ اس کام کا معاوضہ لے سکتی ہے کہ یہ شوہر کا فرض ہے کہ اپنے بچوں کو پالے عورت اس پر احسان کرتی ہے پھر یہ پاکستانی عورت کو جائیداد میں حصہ نہیں دیتے یہ انتہائی سخت ظلم اور حرام ہے لیکن ان سب مواقع پر ان کا اسلام ایسا سو جاتا ہے کہ کبھی جاگا ہی نہ تھا ان سب باتوں پر عرب میں میں نے خوب عمل دیکھا اگرچہ انہیں اور بڑی بڑی بیماریاں لاحق ہیں لیکن ان باتوں پر عمل کی وجہ سے وہاں عورت پھر بھی خوش ہے مرد اتنا بدمعاش ہے کہ اتنے اچھے اسلامی مذہبی حقوق ہوتے ہوئے اپنی طاقت کے نشے میں بدمست اکثر ان کو روندتا ہُوا جہنم کی پرواہ بھی نہیں کرتا جب تک کہ اچھا خاصا مخلص خدا خوفی کرنے والا نہ ہو تو سوچئے کہ اگر یہ سب اچھے ضابطے بھی نہ ہوں جو کہ اور کسی مذہب میں نہیں ملے تو پھر کتنی زیادتی ہوتی ہو گی؟
مغرب میں بہت سے اچھے قوانین دیکھے لیکن وہ بھی عدم توازن کی وجہ سے نہ تو عورت کو تشدد سے بچا پاتے ہیں نہ زنا بالجبر سے اور اکثر مرد بغیر شادی کے بچہ پیدا کروا کر عورت کے سر منڈھ کر چلتے بنتے ہیں۔۔ معاشرہ اس مرد کو پکڑتی ضرور ہے لیکن صرف بچے کے پیسے لینے کیلئے خود سو چئے کیا صرف پیسے دینے سے ذمہ داری پوری ہو جاتی ہے ؟جبکہ عورت بیچاری سب کچھ کرنے پر مجبور ہے کہ بچہ اسی کا ہے ،اسی طرح وہ نوکری کرنے پر بھی مجبور ہے اور اگر اپنے بوائے فرینڈ کو ناراض نہیں کرنا چاہتی تو گھر کا سارا کام بھی کرے گی وگرنہ بوائے فرینڈ کو خوش رکھ رکھ کر شادی کے لئے منانے کی اس کی ساری کوشش بے کار۔۔ کیونکہ شادی ہی عورت کے لئے بہت مفید ہے کہ وہ خود بخود گھر کی مالک بن جاتی ہے اور اسی لئے کوئی بھی مرد اتنا بے وقوف نہیں بننا چاہتا کہ شادی کر کے پھنس جائے،سو وہ عورت کو اسی گرل فرینڈ کے طور پر امید لگا کر اس کا پیسہ بھی کھاتا رہتا ہے اور اس سے مفت کی بیگار بھی کرواتا ہے۔۔جو کہ ہر صورت قابلِ مذمت ہے!

Facebook Comments

ثاقب چوہدری
ثاقب چوہدری سعودی جامعہ میں عشرہ بھر تدریس کے بعد اب کینیڈا میں ایک لیموزین فلیٹ ، تدریس ، اور متعدد موضوعات پر خامہ فرسائی میں خود کو مصروف رکھتے ہیں......

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply