• صفحہ اول
  • /
  • اداریہ
  • /
  • مراد سعید اور جاوید لطیف کی لڑائی،انتہائی افسوسناک واقعہ

مراد سعید اور جاوید لطیف کی لڑائی،انتہائی افسوسناک واقعہ

گذشتہ سے پیوستہ روز پاکستان تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی مراد سعید اور پاکستان مسلم لیگ نون کے ممبر قومی اسمبلی جاوید لطیف کے درمیان گرماگرمی ہاتھا پائی تک جا پہنچی۔یاد رہے کہ حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی کی جانب سے قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو غدار کہنے پر دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی پہلے ہوئی تھی۔
مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی میاں جاوید لطیف نے قومی اسمبلی میں اپنے خطاب میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا فائنل کھیلنے والے غیرملکی کھلاڑیوں کو پھٹیچرکہنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں غدار قرار دیا۔میاں جاوید لطیف نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ایس ایل کے ذریعے انٹرنیشنل کرکٹ پاکستان میں آرہی ہے، مگر عمران خان کرکٹرز کو تنقید کا نشانہ بنا کر ملک سے غداری کا ثبوت دے رہے ہیں۔انھوں نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ’وہ اپنے پارٹی چیئرمین کو تمیز سکھائیں۔
یہ امر واقعی ہے کہ میاں جاوید لطیف کے خطاب کے دوران ہی تحریک انصاف کے ارکان نے احتجاج شروع کردیا تھا، جس پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی نے پی ٹی آئی ارکان کو کہا کہ وہ خاموش ہوجائیں، انہیں بھی موقع دیا جائے گا۔ڈپٹی اسپیکر کی یقین دہانی کے بعد تحریک انصاف کے ارکان خاموش ہوگئے، تاہم جاوید لطیف کے خطاب کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کردیا۔اجلاس میں خطاب کا موقع نہ ملنے اور پارٹی چیئرمین کے خلاف گفتگوہونے پر تحریک انصاف کے ارکان احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی سے باہر آئے، جہاں میاں جاوید لطیف اور پی ٹی آئی رکن مراد سعید کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور دونوں ایک دوسرے سے دست و گریباں ہوگئے، جس پر دیگر ارکان نے بیچ بچاؤ کروایا۔
بعد ازاں جاوید لطیف نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مراد سعید لڑنے کے لیے اپنے ساتھ اجنبی افراد ساتھ لے کر آئے تھے۔اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے جاوید لطیف اور مراد سعید کے درمیان ہونے والی ہاتھا پائی کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔دوسری جانب اسپیکر نے دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والے جھگڑے کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی طلب کرلی۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اپنے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو جاوید لطیف کا سوشل بائیکاٹ کرنے کی ہدایت کردی۔پی ٹی آئی چیئرمین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا، پارٹی کا کوئی بھی رہنما یا کارکن اس ٹی وی شو میں شرکت نہ کرے جس میں جاوید لطیف کو مدعو کیا گیا ہو۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی کا کوئی بھی کارکن یا رہنما کسی ایسے پبلک فورم میں بھی شرکت نہ کرے، جہاں جاوید لطیف کو مدعو کیا گیا ہو۔پارلیمنٹ کے باہر ہونے والے جھگڑے کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اپنی جماعت کے رہنما مراد سعید کا دفاع کرتے نظر آئے اور لیگی رہنما جاوید لطیف پر مراد سعید کے خاندان کی خواتین کی توہین کرنے کا الزام عائد کیا۔ٹوئٹر پر اپنے پیغامات میں عمران خان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے ایک مرتبہ پھر چادر اور چار دیواری کے احترام سے جعلی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے خواتین سمیت مخالفین کے خاندان کے افراد کی توہین کی۔انھوں نے مزید کہا کہ ،شریف خاندان نے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو، نصرت بھٹو، ان کی سابق اہلیہ جمائما کو بھی نشانہ بنایا جبکہ جمائما پر یہودی لابی اور نوادرات کی اسمگلنگ کے الزامات بھی عائد کیے گئے۔
یہ بات طے کرنے میں ابھی وقت لگے گا کہ غلطی کس کی تھی؟مراد سعید نے کیوں مکا مارا ؟ نون لیگ کے رہنما نے ایسی کیا بات عمران خان کے بارے میں کہہ دہ تھی کہ مراد سعید آپے سے باہر ہو گئے۔یہ باتیں انکوائری کمیٹی میں ہی سامنے آئیں گی۔دراصل احتجاج ،واک آوٹ ،اور گاہے اسمبلی میں بالخصوص مخالف سیاسی جماعت کے کسی بڑے رہنما کی تقریر کے دوران شور شرابا ایک باقاعدہ پارلیمانی روایت بن چکی ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ واک آوٹ کرنا، حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانا اور اسے صراط مستقیم سے بھٹکنے نہ دینا اپوزیشن کا ہی کام ہے۔نون لیگ کا مزاج مگر ایسا ہے کہ جو ان کی پالیسیوں پہ تنقید کرے وہ اسے اپنا ذاتی دشمن سمجھنے لگتے ہیں۔ پی ٹی آئی والے بھی جارحانہ سیاسیت بازی اور الزام تراشی میں کسی سے کم نہیں۔بے شک دونوں ممبران اسمبلی کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے کیونکہ غلطی دونوں کی ہے۔ یہ ماننا پڑے گا کہ عمران خان اور ان کی جماعت کسی بھی جماعت کے لیڈر کو خاطر میں نہیں لاتی،اور ان کے بارے نازیبا زبان استعمال کرتی ہے۔جواب میں دوسری جماعتوں کے ذمہ دار بھی بولتے ہیں۔مراد سعید کو بہر حال ہاتھ نہیں اٹھانا چاہیے تھا۔لیکن سب سے افسوس ناک پہلو اس جھگڑے کا یہ ہے کہ لڑائی کے بعد مسلم لیگ نون کے ممبر قومی اسمبلی خالد لطیف نے باقاعدہ پریس کانفرنس کر کے مراد سعید کی بہنوں کے بارے میں انتہائی نازیبا اور گھٹیا زبان استعمال کی جس کی ہم سخت ترین مذمت کرتے ہیں۔مسلم لیگ نون کے ممبر قومی اسمبلی کی پریس کانفرنسہمارے سماجی دیوالیہ پن کا مظہر تھی۔مسلم لیگ نون وہی جماعت ہے جو خواتین کی کردار کشی میں اپنا ثانی نہٰں رکھتی۔ محترمہ بے نظیر بھٹو،ان کی والدہ کے بارے اسی جماعت نے پمفلٹ تقسیم کیے تھے۔ہم یہاں مریم نواز کے بارے پی ٹی آئی والوں کی گفتگو کی بھی مذمت کرتے ہیں جو وہ کئی برس سے کر رہے ہیں۔
سیاست ضرور کریں ،مگر سیاست اور کرپشن کی آڑ میں خواتین کی تذلیل اور کردار کشی مت کریں۔ہم جس دین کے پیرو کار ہیں اس کی تعلیمات اور جس معاشرے اور سماج کا حصہ ہے اس کی روایات بھی خواتین کے احترام کو لازم قرار دیتی ہیں۔ مسلم لیگ نون کی اعلیٰ قیادت اور خالد لطیف کو مراد سعید کی بہنوں اور پاکستان کی تمام خواتین سے معافی مانگنی چاہیے۔

Facebook Comments

اداریہ
مکالمہ ایڈیٹوریل بورڈ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply