جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ پتھر کے یہ اوزار 3 لاکھ 85 ہزار سال قبل سے ایک لاکھ 72 ہزار سال قبل کے درمیانی عرصے میں بنائے گئے تھے۔
اس طرح یہ کہا جا سکتا ہے کہ بھارت میں قدیمی وسطی حجری یا پتھر کے دور کی تہذیب کا آغاز اب تک لگائے گئے اندازوں سے کہیں پہلے ہوا تھا۔ اس سے قبل یہ مانا جاتا تھا کہ قدیمی حجری ثقافت کا یہ دور اب سے ایک لاکھ 25 ہزار قبل شروع ہوا تھا۔
ان اوزاروں کو بھارتی تامل ناڈو ریاست میں واقع آثار قدیمہ کے مقام اتی رام پاکم سے جمع کیا گیا تھا جو چنائی سے قریب ساٹھ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ پتھر سے بنے لاکھوں سال پرانے ان اوزاروں کی بھارت میں دریافت کے بعد اب ابتدائی دور کے انسان کی افریقا سے نقل مکانی کے وقت کو دوبارہ جانچا جا سکتا ہے۔ جدید انسانوں سے متعلق ابتدائی ترین ثبوت سے پتہ چلتا ہے کہ ہومو سیپیئنز افریقہ میں کم از کم تین لاکھ سال قبل پیدا ہوئے تھے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں