سپریم کورٹ میں سیکرٹری اطلاعات نے بیان دیا کہ معروف ادیب عطاالحق قاسمی کو ایک سال میں قریب ستائیس کروڑ خرچے کے لیے ملے جس میں پندرہ لاکھ ماہانہ تنخواہ و ٹیکسز بھی شامل ہیں۔ مزید ازاں قاسمی اپنے پروگرام کے اشتہار بھی مختلف اخبارات میں چھپواتے رہے۔
چیف جسٹس نے اس پر شدید ناگواری کا اظہار کیا اور عندیہ دیا کہ کیوں نا سابق وزیراعظم نواز شریف کو طلب کیا جائے جنہوں نے یہ غیر قانونی تقرری کی۔ اس پر سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ اس وقت کے وزیر اطلاعات اور قاسمی کو بلا کر سن لیا جائے۔ سپریم کورٹ نے جناب عطاالحق قاسمی اور سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید کو نوٹس جاری کیا ہے کہ کیوں نا آپ سے ستائیس کروڑ واپس لیا جائے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں