• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • بددیانت قرار دیا گیا شخص 5 روز بعد کیسے دیانتدارہوسکتا ہے،سپریم کورٹ

بددیانت قرار دیا گیا شخص 5 روز بعد کیسے دیانتدارہوسکتا ہے،سپریم کورٹ

اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان نے نااہلی مدت کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ بددیانت قرار دیا گیا شخص 5 روز بعد کیسے دیانتدار ہوسکتا ہے؟۔

جمعرات کو چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5رکنی لارجربینچ نے اراکین اسمبلی کی ناہلی کی مدت کے تعین سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔

کامران مرتضی نے دلائل دینے سے معذرت کی توچیف جسٹس نے وجہ پوچھی جس پر وکیل نے نہال ہاشمی کو سزا ہونے کا بتایا چیف جسٹس نے کہاکہ فیصلہ قانون کے مطابق ہے آپ دلائل دیں۔

کامران مرتضی نے آرٹیکل 62اور63کویکجا دیکھنے کا مؤقف اپنایا اورکہاکہ آرٹیکل 62ون ایف کے تحت نااہلی ایک ٹرم کیلئے ہوگی ۔

چیف جسٹس نے کہاکہ بددیانت قراردیا گیا شخص 5روزبعد دیانتدارکیسے ہوگیا؟ وکیل نے کہا توبہ کا تصور بھی موجود ہے ۔

جسٹس شیخ عظمت نے کہاکہ کیاسرعام گالی اور برا بھلا کہہ کرتوبہ ہوسکتی ہے ؟ ۔

چیف جسٹس نے کہاکہ توبہ کاطریقہ بھی موجود ہے پہلے عوام کے سامنے بددیانتی ، غلطی اورگناہ کااعتراف کرناہوگا ،کوئی کہتا ہے کچھ نہیں کرنے کے باوجود زیادتی ہوئی ہے ، اسحاق خاکوانی والافیصلہ نوازشریف کے حق میں ہوا ۔

وکیل نے کہاکہ مذہبی عناصر کے خوف کے باعث 18 ویں ترمیم میں آرٹیکل 62 ون ایف کو نہیں چھیڑا گیا ۔

چیف جسٹس نے پارلیمنٹ سپریم ہونے کا کہا تووکیل نے فیض آباد دھرنے کی وجہ سے آگاہ کیا ۔

وکیل درخواستگزارنے کہاکہ عدالت نے این اے 101 سے منتخب رکن اسمبلی افتخارچیمہ کونااہل کیا جو دوبارہ انتخابات لڑ کر واپس آ گئے ۔

Advertisements
julia rana solicitors

چیف جسٹس نے کہاکہ افتخارچیمہ کا معاملہ کسی نے چیلنج نہیں کیا ،بینچ نے نوازشریف کے وکیل کو آئندہ سماعت پردلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کارروائی بدھ تک ملتوی کردی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply