صاحب پریس کانفرنس میں بڑے فخر سے بتا رہے تھے
’’ دیکھیں، ساڑھے چار ارب روپے کی لاگت سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت عوام کے لئے پل بنایا گیا ہے‘‘۔
ایک بونگا چپڑاسی فائل لئے صاحب کی جانب لپکا
’’ بھئی اسے میرے دفتر میں رکھو ‘‘۔
’’نہیں سر۔۔۔! صاحب کہہ رہے ہیں جلدی ہے،
یہ پل کے اشتہارات کی فائل ہے،
میں رقم بتا دیتا ہوں آپ دستخط کر یں۔
چپڑاسی ہندسے گننے لگا۔
’’اکائی،دھائی ،سینکڑہ ،ہزار، دہ ہزار، لکھ ،دہ لکھ ،کروڑ، دہ کروڑ، ارب ۔۔۔۔‘‘
اور صاحب نے جلدی سے چپڑاسی کا منہ اور فائل بند کر دی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں