وہ سخت معاشی بدحالی سے دوچار تھا۔۔پچھلے دو ماہ سے مزدوری نہیں ملی تھی۔
مزدور تھڑے پر سارا دن گزارنے کے بعد صرف بارہ روپے جیب میں ڈالے بوجھل قدم اٹھاتا وہ بازار سے گزرا۔۔۔۔سڑک کی نکڑ پر اسکی نظر ایک اندھے بھکاری پر پڑی۔۔۔فقیر کی بے نور آنکھوں سے اداسی صاف چھلک رہی تھی۔۔
اس نے اندھے فقیر کے سامنے پڑی ٹوکری میں دو کا سکہ رکھ دیا۔۔فقیر کی دونوں آنکھیں سکے کی کھنک سے چمک اٹھیں۔۔
سامنے کھڑے ماہی گیر سے دس روپے کی مچھلی خریدی اور اللہ پر توکل کر کے گھر کی جانب چل دیا۔
گھر آ کر اس نے تلنے کے لئے مچھلی کا پیٹ چاک کیا۔۔۔مچھلی کے پیٹ میں دو کروڑ مالیت کا موتی تھا۔۔۔۔!!!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں