پاؤں کا ٹیڑھا پن /ڈاکٹر مسلم یوسفزئی

پاؤں کا ٹیڑھا پن، جسے انگریزی میں
Clubfoot یا Congenital Talipes Equinovarus (CTEV) کہا جاتا ہے،
ایک پیدائشی
Deformity
ہے .
جس میں بچے کا پاؤں اندر کی جانب مڑا ہوا ہوتا ہے۔ یہ حالت پیدائش کے وقت موجود ہوتی ہے اور اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے، تو یہ مستقل معذوری کا سبب بن سکتی ہے۔ اس میں پاؤں کا تلوّا اندر کی طرف مڑ جاتا ہے، جبکہ ٹخنے اور ایڑی بھی غیر معمولی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ یہ مسئلہ ایک یا دونوں پاؤں میں ہو سکتا ہے اور یہ ہڈیوں، پٹھوں اور tendons کے غیر معمولی ترقی کے نتیجے میں ہوتا ہے۔
Clubfoot
کی صحیح وجہ ابھی تک مکمل طور پر سمجھ میں نہیں آئی ہے، لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ یہ جینیاتی اور ماحولیاتی عوامل کا مجموعہ ہو سکتا ہے۔ کچھ اہم وجوہات میں شامل ہیں:
• جینیاتی عوامل: اگر خاندان میں کسی کو Clubfoot کی تاریخ رہی ہو، تو بچے میں اس کے ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
• رحم مادر میں پوزیشن: اگر بچہ رحم میں غیر معمولی پوزیشن میں ہو، تو اس کے پاؤں پر دباؤ پڑ سکتا ہے، جس سے یہ مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔
• نیورو مسکولر عوارض: کچھ کیسز میں، اعصابی یا عضلاتی بیماریاں جیسے Spina Bifida بھی Clubfoot کا سبب بن ستی ہیں۔
• امراض رحم: اگر حاملہ خاتون کو کچھ مخصوص انفیکشنز یا صحت کے مسائل ہوں، تو یہ بچے میں Clubfoot کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔
• سیگریٹ نوشی یا الکحل کا استعمال: حمل کے دوران تمباکو نوشی یا الکحل کا استعمال بچے کی نشوونما کو متاثر کر سکتا ہے، جس سے Clubfoot جیسی پیدائشی خرابیاں ہو سکتی ہیں۔
Clubfoot
کی علامات پیدائش کے وقت ہی واضح ہوتی ہیں۔ اس میں پاؤں کا اندر کی طرف مڑ جانا سب سے نمایاں علامت ہے۔ دیگر علامات میں شامل ہو سکتی ہیں:
• پاؤں کا تلوّا مکمل طور پر اندر کی طرف موڑا ہوا ہوتا ہے۔
• پنڈلی کے پٹھے (calf muscles) کمزور یا چھوٹے ہو سکتے ہیں۔
• متاثرہ پاؤں کا سائز عام پاؤں سے چھوٹا ہو سکتا ہے۔
• اگر Clubfoot کا علاج نہ کیا جائے، تو بچہ چلنے کے دوران پاؤں کے بیرونی کنارے پر چلنے لگتا ہے، جس سے چال خراب ہو جاتی ہے اور جوڑوں میں درد ہو سکتا ہے۔
Clubfoot
کی تشخیص عام طور پر پیدائش کے فوراً بعد ہی ہو جاتی ہے۔ ڈاکٹر جسمانی معائنہ کر کے پاؤں کی ساخت کا جائزہ لیتے ہیں۔ بعض صورتوں میں، حمل کے دوران الٹراساؤنڈ کے ذریعے بھی Clubfoot کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔ اگر Clubfoot کی تشخیص ہو جائے، تو ڈاکٹر مزید ٹیسٹس کر سکتے ہیں، جیسے ایکس رے یا MRI، تاکہ ہڈیوں اور نرم بافتوں کی حالت کا اندازہ لگایا جا سکے۔
Clubfoot
کا علاج جلد از جلد شروع کر دینا چاہیے، ترجیحاً پیدائش کے پہلے ہفتوں میں۔ علاج کا مقصد پاؤں کو اس کی صحیح پوزیشن میں لانا اور مریض کو عام طریقے سے چلنے کے قابل بنانا ہے۔ علاج کے چند اہم طریقے یہ ہیں:
1. Ponseti طریقہ علاج
یہ Clubfoot کے علاج کا سب سے عام اور موثر طریقہ ہے، جس میں پاؤں کو بتدریج سیدھا کیا جاتا ہے۔ اس طریقہ کار میں درج ذیل مراحل شامل ہوتے ہیں:
• مینیول ہیراپی (Manual Manipulation): ڈاکٹر یا فزیوتھیراپسٹ ہفتے میں ایک بار پاؤں کو نرمی سے کھینچ کر اسے صحیح پوزیشن میں لاتے ہیں۔
• کاسٹنگ (Casting): ہر ہیراپی سیشن کے بعد، پاؤں پر ایک نئی پلاسٹر کاسٹ لگائی جاتی ہے، جو پاؤں کو سہارا دیتی ہے اور اسے مزید سیدھا ہونے میں مدد دیتی ہے۔ یہ عمل کئی ہفتوں تک جاری رہتا ہے۔
• اچیلوٹومی (Achilles Tendon Release): زیادہ تر معاملات میں، پاؤں کے پیچھے والا tendon (Achilles tendon) تنگ ہوتا ہے، جسے ایک چھوٹے سرجیکل عمل کے ذریعے کھینچا جاتا ہے۔
• بریسز (Braces) کا استعمال: کاسٹ ہٹانے کے بعد، بچے کو خاص بریسز (جیسے Foot Abduction Brace) پہنائے جاتے ہیں، جو پاؤں کو صحیح پوزیشن میں رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ بریسز عام طور پر 3-4 ماہ تک دن رات پہنائے جاتے ہیں، اور پھر صرف رات کو کچھ سالوں تک استعمال کیا جاتا ہے۔
2. سرجری
اگر Ponseti طریقہ کار کام نہ کرے یا Clubfoot بہت شدید ہو، تو سرجری کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ سرجری میں ہڈیوں، جوڑوں اور tendons کو ایڈجسٹ کیا جاتا ہے تاکہ پاؤں کو صحیح پوزیشن میں لایا جا سکے۔ سرجری کے بعد بھی فزیوتھیراپی اور بریسز کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
3. فزیوتھیراپی
فزیوتھیراپی Clubfoot کے علاج کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس میں خاص exercises اور stretches شامل ہوتی ہیں، جو پٹھوں کو مضبوط بناتی ہیں اور پاؤں کی حرکت کو بہتر کرتی ہیں۔
اگر Clubfoot کا صحیح طریقے سے علاج کیا جائے، تو زیادہ تر بچے نارمل طریقے سے چلنے پھرنے اور کھیلنے کودنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔ تاہم، علاج کے بعد بھی کچھ مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، جیسے:
• متاثرہ پاؤں کا سائز چھوٹا رہ سکتا ہے۔
• پنڈلی کے پٹھے کمزور ہو سکتے ہیں۔
• بڑی عمر میں جوڑوں میں درد یا arthritis ہو سکتا ہے۔
ہ Clubfoot
کو مکمل طور پر روکنا ممکن نہیں، لیکن کچھ اقدامات خطرے کو کم کر سکتے ہیں، جیسے:
• حمل کے دوران صحت مند غذا کا استعمال۔
• تمباکو نوشی اور الکحل سے پرہیز۔
• باقاعدہ پری نیٹل چیک اپس۔
ایک قابل علاج حالت ہے، لیکن اس کا کامیاب علاج جلد تشخیص اور مناسب طبی دیکھ بھال پر منحصر ہے۔ جدید طبی طریقوں جیسے Ponseti طریقہ علاج کی بدولت، زیادہ تر بچے مکمل طور پر صحت یاب ہو جاتے ہیں اور نارمل زندگی گزار سکتے ہیں۔ اگر آپ کے بچے میں Clubfoot کی علامات ہیں، تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ بروقت علاج شروع کیا جا سکے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply