• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • حقیقی آزادی، پاکستان کے روشن مستقبل کے لئے عملی اقدامات/نصیر اللہ خان ایڈووکیٹ

حقیقی آزادی، پاکستان کے روشن مستقبل کے لئے عملی اقدامات/نصیر اللہ خان ایڈووکیٹ

پاکستان میں موجودہ سیاسی اور سماجی صورتحال نہ صرف عوام بلکہ ریاستی اداروں کے لئے بھی ایک بڑے چیلنج کے طور پر سامنے آئی ہے۔ ظلم، جبر، اور ناانصافی کا نظام نہ صرف جمہوری اقدار کو مجروح کر رہا ہے بلکہ عام آدمی کو بنیادی حقوق سے بھی محروم کر رہا ہے۔ اس وقت حقیقی آزادی کے خواب کو عملی جامہ پہنانا وقت کا اہم تقاضا بن چکا ہے۔
تحریک انصاف کے کارکنان نے اپنی جدوجہد سے یہ واضح کر دیا ہے کہ حقیقی آزادی کے ثمرات اب کسی بھی طاقت کے ذریعے واپس نہیں لیے جا سکتے۔ یہ آزادی صرف ایک سیاسی نعرہ نہیں بلکہ ان جرنیلوں سے نجات کی تحریک ہے جو ریاستی وسائل اور اداروں پر قابض ہیں۔ یہ آزادی ان کرپٹ سیاستدانوں سے نجات کی جنگ ہے جو عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ اس جدوجہد کے نتائج کو عملی طور پر نافذ کیا جائے اور عوامی مسائل کے حل کے لئے عملی اقدامات کیے جائیں۔
ملک کو بہتر سمت میں گامزن کرنے کے لئے درج ذیل اصلاحات ناگزیر ہیں۔ سب سے پہلے، ایک آزاد اور خودمختار سچائی و مصالحتی کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے جو ماضی کے سیاسی، عدالتی اور معاشی بحرانوں کی تحقیقات کرے۔ اس کمیشن کو مکمل آزادی دی جائے تاکہ وہ ہر سطح پر احتساب کو یقینی بنا سکے۔ عدالتی نظام میں اصلاحات کرکے عدلیہ کو مکمل خودمختار بنایا جائے۔ ججز کو دھمکیوں اور دباؤ سے بچانے کے لئے مضبوط حفاظتی اقدامات کیے جائیں اور جوڈیشل کونسل کو مزید فعال بنایا جائے۔
معاشی استحکام کے لئے قومی وسائل کے غیر منصفانہ استعمال کو ختم کیا جائے اور ان کا رخ عوامی فلاح و بہبود کی طرف موڑا جائے۔ کسانوں اور مزدوروں کے مسائل فوری طور پر حل کئے جائیں اور اسکینڈلز کی شفاف تحقیقات عمل میں لائی جائیں۔ عوامی مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے شفاف انتخابات کروائے جائیں۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ الیکشن کمیشن غیر جانبدار اور طاقتور ہو تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو سکے۔
اسٹیبلشمنٹ کی غیر ضروری مداخلت کو ختم کرکے ریاستی اداروں کو آئینی حدود کے اندر کام کرنے کا پابند بنایا جائے۔ سرحدی علاقوں میں استحکام کے لئے ایک مضبوط اور مربوط بارڈر مینجمنٹ سسٹم متعارف کرایا جائے۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے عوام کو ان کے حقوق فراہم کیے جائیں اور غیر ضروری پابندیوں کا خاتمہ کیا جائے۔
کرپشن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ مالیاتی اسکینڈلز کی آزادانہ تحقیقات کروا کر ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ نیب اور ایف بی آر جیسے اداروں کو سیاسی مداخلت سے آزاد کر کے مؤثر بنایا جائے تاکہ کرپشن کا خاتمہ ممکن ہو۔
قومی یکجہتی اور عوامی شراکت داری کے ذریعے ایک جامع حکمت عملی ترتیب دی جائے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے۔ تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے اور سیاسی انتقام کی سیاست کو ختم کیا جائے۔
یہ وقت ہے کہ قوم آزادی کے اصل معنی کو سمجھے اور اس کے لئے عملی اقدامات کرے۔ عوام کے طاقت کے سامنے کوئی طاقت نہیں ٹھہر سکتی، بشرطیکہ اس طاقت کو ایک منظم اور مربوط انداز میں استعمال کیا جائے۔ ان اصلاحات کے نفاذ سے پاکستان کو ترقی، خوشحالی، اور استحکام کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے۔ بصورت دیگر، موجودہ مسائل کا تسلسل عوام میں مایوسی کو بڑھا دے گا اور مشکلات مزید سنگین ہو جائیں گی۔

Facebook Comments

نصیر اللہ خان
وکالت کے شعبے سے منسلک ہوکرقانون کی پریکٹس کرتا ہوں۔ قانونی،سماجی اور معاشرتی مضامین پر اخباروں اور ویب سائٹس پر لکھنا پڑھنامیرا مشغلہ ہے ۔ شعوراورآگاہی کا پرچار اپنا عین فریضہ سمجھتا ہوں۔ پولیٹکل سائنس میں ایم اے کیا ہےاس لئے پولیٹکل موضوعات اورمروجہ سیاست پر تعمیری ،تنقیدی جائزے لکھ کرسیاست دانوں ، حکام اعلی اور قارئین کرام کیساتھ اپنا نقطۂ نظر،فہم اور فکر شریک کرتا ہو۔ قانون،تاریخ، سائنس اور جنرل نالج کی کتابوں سے دلی طور پر لگاؤ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply