زاہد قاسمی جواب دیں

گزشتہ کئی دنوں سے علامہ طاہر اشرفی خبروں اور الزامات کی زد میں ہیں۔ انہیں پاکستان علماء کونسل، امن وآگہی و دیگر منصبوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ان کی جگہ پانچ سو سے زائد ارکان نے مولانا زاہد قاسمی کو اپنا چیئرمین منتخب کر دیا ہے۔
مولانا طاہر اشرفی کو جن الزامات کی وجہ سے برطرف کر دیا گیا ہے وہ مندرجہ ذیل ہیں:
1- انہوں نے امریکہ وجرمنی سے خفیہ فنڈ لیے۔
2- داخلی و خارجی امور میں فرد واحد کے طور پر فیصلے کرتے تھے اور ان فیصلوں میں ارکان شوری کی رائے شامل نہیں ہوتی تھی۔ بعض مصدقہ شواہد اور حقائق سامنے آئیں ہیں جن میں کونسل کے سابقہ چئیرمین نے غیر ملکی معاہدے کیے جو کہ سراسر اسلام اور پاکستان اور علماء کونسل کے دستور کے خلاف تھے۔
3- انہوں نے خود کو بیچ دیا تھا، وہ ایجنٹ بن گئے تھے وغیرہ وغیرہ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ایک منٹ کے لیے ہم ان الزامات کو تسلیم بھی کر لیں کہ طاہر اشرفی نے امریکیوں جرمنوں سے خفیہ معاہدے کیے، پارٹی اراکین کو ان سے بے خبر رکھا اور طاہر اشرفی اکثر فیصلے فرد واحد کی حیثیت سے کرتے تھے۔ لیکن ہمارے کچھ سوالات ہیں اور اگر مولانا زاہد قاسمی اپنے دعوؤں میں سچے ہیں اور یہ تمام الزامات مبنی بر حقائق ہیں تو انکو جواب دینا ہو گا۔ سو قاسمی صاحب جواب دیجیے،
آپ قوم کو بتائیں کہ آپ کو طاہر اشرفی کے ان کاموں کا علم کب ہے؟ آج یا پہلے سے ؟
اگر آج ہوا تو کن ذرائع سے ؟ ذرائع کی تفصیل بتانا پسند کریں گے؟
اگر پہلے سے تھا تو خاموشی کا مقصد کیا تھا؟
کیا ساری دنیا یہ نہیں جانتی کہ اشرفی صاحب پہ شراب کا الزام لگا، بلیک میلنگ کا الزام لگا، مبشر لقمان نے کئی پروگرام انکے خلاف کیے، معاہدوں کی تفصیلات کئی بار اخبارات میں شائع ہوئی اور کئی خفیہ معاملات ان کے سامنے آتے رہے، ان سب چیزوں کے باوجود اب تک خاموشی کیوں اختیار کی گئی ؟
کہا جا رہا ہے کہ آپ میڈیا میں کوریج نہ ملنے پہ اور دو سو عمرے کا ویزہ نہ دینے پہ اشرفی صاحب کے خلاف ہو گئے ہیں، آخر حقائق کیا ہیں ؟ قوم کو سچ کیوں نہیں بتایا جاتا ؟
زاہد قاسمی صاحب پہ یہ سوالات قرض ہیں۔ طاہر اشرفی تو مے نوش ہوئے، پاک دامن لب کیوں سئیے رہے ؟ وہ ایجنٹ دہائیوں سے ہیں بقول آپ کے، پھر ساتھ دینے کی وجہ کیا ہے ؟ ان الزامات کی بنیاد پہ آپ عدالت بھی جائیں گے یا نہیں؟
چلیں ایک منٹ کے لیے عدالت کو بھی سائیڈ پہ کریں۔ شرعی نقطہ نظر سے ہمیں سمجھایا جائے کہ الزام کب تک الزام رہتا ہے ؟ خود ہی مدعی، خود ہی منصف، خود ہی وکیل بننا کس قانون کے تحت درست ہے ؟
“مکالمہ” پر ایک صاحب نے مضمون لکھا اور الزامات کی بارش کی۔ برطانوی عدالت سے سزا یافتہ اس شخص سے آپ کا تعلق کیا ہے؟ لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں “مکالمہ” پہ جس صاحب نے یہ الزام لگایا کہ ایک خطیب کی وجہ سے اشرفی آگے گئے، وہ خطیب دراصل ضیاء القاسمی صاحب ہیں؟ واضح کیا جائے کہ وہ خطیب کون ہیں ؟
میں نہیں کہتا کہ یہ الزامات غلط ہیں ٹھیک ہونگے۔ لیکن یہ سوال ضرور اٹھتا ہے کہ اچانک یہ لاوا کیوں پھٹ گیا ہے ؟ اور پھر اس لاوے کو مذہب کی چھتری فراہم کی جا رہی ہے آخر کیوں ؟ مذہب کو کب تک کھلواڑ بنایا جاتا رہے گا ؟ میرے نبی ﷺ کے دین کو اپنی ذات اور مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ عہدوں کے لیے، ناموں کے لیے مذہب کے استعمال کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ آپ نے عہدے پر قبضہ کیا، مگر مذہب کو استعمال کر کے کردار کشی نا کیجیے۔ لوگ اب اتنے بیوقوف بھی نہیں کہ وہ آنکھیں بند کر کے آپ کے پیچھے ہو جائیں گے۔

Facebook Comments

محمد انس
سچائی کی تلاش میں سرگرداں ایک طالب علم

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply