فلسطینی/حبیب شیخ

جب بمباری سے آسمان پھٹ گیا

جب زمین نے زندہ انسانوں کو نگل لیا
جب پناہ گاہوں کے مکیں  آگ کی نذر ہو گئے
جب شہروں کو ملبہ بنا دیا گیا

جب بستیوں کو نیست و نابود کر دیا گیا

جب یہ قتل عام لائیو نشر ہوتا رہا
جب تمام عرب ملکوں نے منہ پھیر لیا
جب ‘مہذب’ ممالک کے حکمرانوں نے ظالم کا ساتھ دیا
جب دنیا نے اسے ایک فلمی کہانی سمجھ لیا

جب عام لوگ اپنے کھلونوں سے کھیلتے رہے
اپنی رنگ رلیوں میں پوری طرح مگن رہے
کبھی کبھی دو بول ہمدردی کے بولتے رہے
کچھ خیرات دے کر ضمیر کو مطمئن کرتے رہے

جب مجھ پہ ظلم کا پہاڑ ٹوٹ گیا
جب میرے مکان کو تباہ کردیا گیا

جب مجھے بار بار در بدر کیا گیا
جب مجھے ہفتوں بھوکا رکھا گیا
جب مجھے دنوں پیاسا تڑپایا گیا

جب مجھے دہشت گرد قرار دیا گیا

جب مجھ کو ہسپتال میں نشانہ بنایا گیا

جب مجھ زخمی کو زنجیروں میں جکڑا گیا

جب انسانیت نے شرمسار ہو کر سر کو جھکا لیا
تب میں نے انگلیوں سے فتح کا نشان وی( V) بنایا

Advertisements
julia rana solicitors

انسانیت کے سر کو پھر فخر سے بلند کردیا

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply