کسی انگریزی شاعر نے کہا ہے کہ تمام روحیں ایک ساتھ تخلیق کیں مالک کائنات نے اور بعد میں الگ الگ وقتوں میں زمین پر بھیجا۔
ایسا ہی ہوا ہوگا کیونکہ اس دنیا میں ہمارے ساتھ وہ ہی تو ہوتے ہیں جو اُس روز سے ساتھ ہیں۔
مجھے گمان ہے کہ تمہیں بھی یاد ضرور ہوگا کہ اس ہجوم بے کراں میں تم نے مجھے اور میں نے تمہیں چنا تھا، کس قدر خوش رنگ دن تھے اور راتیں بھی، کہ ہم ایک ساتھ رہا کرتے تھے ایک دوسرے کو پہچانتے تھے۔ اس بات پر یقین کے ساتھ کہ جب زمین پر جائیں گے تو بنا کسی دقت ایک دوجے کو مل جائیں گے۔
وہاں تو تم ہمدم تھے مگر یہاں اس دنیا میں تمہارا انتظار کرنا بڑا مشکل لگتا تھا۔
میں ہمیشہ کا جلد باز، کتنا روکا تھا تم نے اس رات جب ستاروں کے جھرمٹ میں ہم محو گفتگو تھے کہ ‘ہم یہاں سے نہیں جائیں گے’ مگر تم نے میری ایک نہ سنی اور اس دنیا میں آگئے حالانکہ میں نے بار ہا سمجھایا کہ ‘وہاں کی ترجیحات اور زندگی مختلف ہوگی صرف ہم دو کوئی تھوڑی ہوں گے اور بھی تو لوگ ہوں گے الگ الگ رشتے ناطے ذمہ داریاں’ مگر تم نے سنی ہی نہیں میری بات۔
واقعی یہ زمین بہت مختلف ہے یہاں بسنے والے لوگ بڑے الگ ہیں مجھے تو صرف تمہاری زبان آتی ہے یعنی محبت کی زبان۔۔ یہاں کے تو سارے رنگ ہی الگ ہیں بہت تنہائی ملی مجھے یہاں، یہ زمین بالکل اچھی نہیں لگی کہ تم جو نہیں ہو میرے ساتھ۔
تم نے کہا تھا کہ ‘وہاں ایکدوسرے کو ڈھونڈنا مشکل ہوجائے گا نہ معلوم تم کہاں پہنچو اور نہ جانے میری جگہ کون سی ہو’ مگر مجھے جب بھی یقین کامل تھا کہ دیر سویر ہم تلاش کر ہی لیں گے، انتظار کٹھن ضرور ہوگا مگر جب ہم مل جائیں گے تو وصل کی لذت سب بھلا دے گی۔
سمجھا کر آیا تھا تم کو کہ میرے جانے کے بعد نئے رشتے نہ بنانا بس آجانا مگر سنی نہیں تم نے میری۔ خیر اچھا ہی کیا کیونکہ اس دنیا میں تو ہمارا ساتھ بہت دیر بعد ہوا، تم اکیلے کیسے وقت گزارتے بھلا بس یہ اچھا کیا تم نے کہ میری جگہ خالی رکھی۔
ایک بات اور کہوں میں ڈھونڈتا رہا تم کو سارا وقت، جب تک کہ تم مل نہ گئے اور اب جو مل گئے ہو تو پھر اکیلا نہ کرنا۔
یہ جو آسمانوں سے زمین پر آتے ہیں اور مل جاتے ہیں ناں۔۔ یہ ساتھ بہت مختصر لگتا ہے مگر ایک بات بہت حسین ہے کہ ہم کہہ سکتے ہیں کہ کسی کے لیے بہت خاص ہیں ہم ، تم نے مجھے اتنا اہم بنا دیا ہے کہ اب اپنی ہستی پر ناز ہوتا ہے ،چیخ چیخ کر کہنے کو دل کرتا ہے کہ سنو لوگو !مجھے وہ صورت میسر ہے جسے میری کوئی خامی’ خامی ہی نہیں لگتی، میرے سفید بال میرے چہرے کی لکیریں اسے سب سے پیار ہے اور اسے میں میسر ہوں کہ مجھے اس کی ذات اس قدر مکمل لگتی ہے کہ اس کے بعد مجھے کسی کی تمنا ہی نہیں ہے ۔
بس ایک بات ہے جو درد دیتی ہے کہ ہم دونوں میں سے کسی ایک کو پہلے چلے جانا ہے مگر میں یہاں بھی وہی ضد کروں گا جو آنے کے وقت کی تھی۔ میں ایک بات جانتا ہوں کہ میں ان آسمانوں میں تمہارا منتظر رہوں گا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں