بیانیہ/حسان عالمگیر عباسی

ایک ویڈیو دیکھی جو پذیرائی پکڑ رہی تھی۔ بتا رہی تھی فلاں ابن فلاں کا ڈھابہ بہت اعلی ٰہے۔ پذیرائی مل رہی ہے کیونکہ بریانی بہت زبردست ہے۔ بریانی کھائی تو چائے کا تقاضا ہوا جو بھی بہترین تھی جس کا ذکر البتہ میڈیا پہ نہیں تھا بہرحال ذائقہ بھی رکھتے ہیں ،چکھ لی مزہ بھی آیا۔ بریانی بھی چٹ پٹ ہو گئی۔ اب مجھے نہیں پتہ بریانی واقعی اچھی تھی یا نہیں بہرحال دماغ میں بیٹھ گیا ہے کہ اچھی ہے تو اچھی ہی ہو گی اور چائے تو ویسے بھی اچھی ہے اور بریانی تو چائے کے بعد کہیں بعد آتی ہے۔ چائے پینے کے بعد سوچ بنتی ہے۔ دریچے کھلتے ہیں۔ ایک دریچے میں یہ بھی تھا کہ میڈیا کا کتنا زور ہے۔ ہزاروں ڈھابے ہیں لیکن بائیک یہیں آکر رکتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

آپ بیانیے کو غلط نہیں کہہ سکتے کیونکہ اسے پکایا ہی اسی لیے جاتا ہے تاکہ اکثریت منکر نہ بن پائے ،ہاں بہتر بیانیے پکائے جا سکتے ہیں اگر تقاضے بہتر ہوں۔ ابھی سن رہا تھا کہ سوشل میڈیا پہ چلنے والی پوسٹوں سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ہم ساری جماعتوں کے پاس جائیں گے گفت و شنید کریں گے لیکن قرار واقعی تقاضوں کے مطابق جائیں گے یوں جائز جائز شکوے بھی دور ہو جائیں گے اور قربتیں بھی بڑھیں گی اور عوام بھی سبق سیکھے گی, جڑے گی اور جوڑے گی, تفرقہ کم پڑے گا! تو بس وہ جائیں گے! بات ختم!

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply