احباب مطلع ہوں کہ خاکسار کا فیس بک اکاؤنٹ نہ تو ہیک ہوا ہے اور نہ ہی اس حسن دل سوز کی تصویر کسی سنہرے بالوں والی یورپی عفیفہ نے چُرا کر اپنے فیس بک پروفائل پر لگائی ہے۔ چنانچہ اگر کسی کو بھی اس عاجز کی طرف سے دعوت حق گوئی و بیباکی یعنی فرینڈ ریکوئسٹ ملے تو یقین کریں کہ یہ اس بندہ ناچیز کی طرف سے ہی ہے۔ لہذا فوراً حلقہ یاراں یعنی انجمن آشفتہ سراں میں شامل کریں ۔ فیس بک آپیوں و دیگر غنچہ دہن ، شیریں سخن خواتین سے بھی خصوصی توجہ کی درخواست ہے۔ اگر آپ میں سے کسی بھی فیس بکی بہن یا بھائی کو آہوں اور سسکیوں میں لپٹا فوری کیش کی ضرورت کا پیغام ملے تو اس کو درست سمجھیے اور فوراً نیکی کر دریا میں ڈال گنگناتے ہوۓ رقم بذریعہ منی آڈر یا بینک وائر نائیجیریا بجھوا کر سرخرو ہوں۔
یہ مت سمجھیے کہ عاجز آپکی جمع پونجی لے اُڑے گا۔ خدا گواہ ہے کہ جن ہمدرد طبع خدا ترس لوگوں نے آج سے دس سال سے بھی پہلے کچھ معمولی رقم بھی ادھار دی تھی، اس خاکسار نے آج تک ان کی قرض واپسی کی آس ٹوٹنے نہیں دی۔ اب بفضل ربی ان کے احسان کی واپسی کا انتظام غیب سے ہو چکا ہے۔ تفصیل اس اجمال کی یوں ہے کہ آج صبح صبح مملکت زیمبیا کے وزیر خزانہ کی طرف سے یہ ای میل موصول ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ شب گزشتہ مملکت کے آخری شہنشاہ مرزا مبتغیق بیگ اپنی کابینہ سمیت آسمانی بجلی گرنے سے ناگہانی طور پر راہی عدم ہو گئے ہیں۔ بعد از وفات ویسے تو بادشاہ کے ذاتی سامان میں سے چند تصویر بتاں ، چند حسینوں کے خطوط اور ممولے کو شہباز بنا دینے والے حکیمی نسخوں کے سوا کچھ نہیں نکلا ۔۔ مگرانکے اَدھ جلے تاج یعنی پھندنے والی ٹوپی میں سے جو وصیت نامہ ملا ہے اس کے مطابق مرحوم شاہ زیمبیا نے کسی بھی قسم کے بین القوامی دباؤ یا لالچ کے بغیر اس عاجز کو اپنی سلطنت کا اگلہ مدارالمہام اور جملہ مال و دولت کا وارث قرار دیا ہے۔
شہنشاہ نے ایسا کیوں کیا؟۔۔
اس کی زیادہ تفصیل اس برقی اطلاع میں مذکور نہیں ۔ البتہ اتنا ضرور لکھا ہے کہ ظل سبحانی بھی لاکھوں دوسرے خاموش عقیدت مندوں کی طرح اس خاکسار کے فین تھے اور اکثر باد نوشی اور چائنیز مساج وغیرہ کے بعد فیس بک پر راج نیتی، ملکی معیشت ، معاشرتی بگاڑ اور جگہ جگہ پھیلی ہوئی بےحیائی بارے اس ناچیز کی نگارشات کو پڑھوا کر سنا کرتے ۔ زندگی کے آخری کچھ ہفتوں میں بادشاہ کی اس عاجز کے ساتھ عقیدت اور بھی بہت بڑھ گئی تھی اور اکثر خاکسار کا کلام سن کر انکی آنکھیں بھیگ جاتی تھیں ۔ حتی کہ بوقت سانحہ ارتحال بھی آنجناب ایک اوپن ائیر طویلے میں کسی غنیم سے چھینی ہوئی شمشیر عریاں جسے بد نسب حاسدین درانتی بھی کہتے ہیں سے گھاس کاٹتے ہوۓ نا چیز کی ہی تازہ پوسٹ پڑھ رہے تھے کہ آسمانی بجلی کا شکار ہوگئے۔
بادشاہ صاحب کا یہ ارادہ بھی بتایا جارہا ہے کہ آنے والے ہفتوں میں زیمبا کو ایک حقیقی معنوں میں اسلامی ، جمہوری اور فلاحی مملکت بنانے کے لئے وہ راقم الحروف کو اپنے تین مرلہ ڈبل اسٹوری شاہی محل میں ٹھہرا کر اہم ذمہ داریاں تفویض کرنے والے تھے۔
اس نوید جانفزا کے آخر میں لکھا ہے کہ بھیا تم جہاں بھی ہو فوراً رابطہ کرو۔ اب بھری دنیا میں تمہارے سوا کوئی راجکمار ، کوئی شہزادہ، کوئی دیدہ ور اور کوئی بیربل ایسا نہیں بچا جو اس عظیم مملکت زیمبیا کا مقدر چمکا سکے ۔ اور اس کے تخت یعنی لکڑی کی چوکی پر بیٹھ کر اس کی سیاہ بختی کو دور کر سکے۔ ہمیں اپنا بینک اکاؤنٹ نمبر اور دوسری معلومات بھی دو تاکہ تمہارے اکاؤنٹ میں شہنشاہ معظم کی وصیت کے عین مطابق دولت ہفت جہاں ٹرانسفر کی جا سکے۔ ہاں یاد رہے کہ ان سارے کاغذی بکھیڑوں میں کچھ وقت بھی لگے لگا ۔ اس لئے ابتداً تم ہمیں ہزار، دو ہزار ڈالر بھیجو تاکہ تمہارے آنے تک شاہی محل میں بان کی نئی منجیاں اور موڑھے وغیرہ خریدے جا سکیں ۔
اس برقی اطلاع کی وصولی کے بعد اس عاجز کو کوئی شک نہیں رہا کہ اس کے دن بھی پھرنے والے ہیں اور دولت کی دیوی اس کے دروازے پر بھی دستک دینے والی ہے۔ ویسے بھی یہ ناکارہ اب اس لائف اسٹائل سے تنگ آ چکا ہے اور ہر وقت “ اس شہر میں جی کو لگانا کیا” والی کیفیت میں رہتا ہے۔ بھلا یہ بھی کوئی زندگی ہوئی کہ روزانہ صبح طلوع آفتاب سے پہلے اُٹھو، ایکسرسائز کرو، گاڑی کا تیل پھونکو ، ہسپتال جاؤ اور وہاں جا کر بھانت بھانت کے مریض دیکھو۔ جس کی جان بچاؤ اسے ناراض پاؤ اور جو اگلے جہاں پہنچ جاۓ اس کے لواحقین کی جلی کٹی سنو۔ پھر سارا دن ایسی مرد مار خرانٹ نرسوں کے منہ لگو کہ جن سے نہ تو سوال وصل کرنے کا دل کرے اور نہ عرض غم کرنے کا جی چاہے ۔
اس زندگی سے بہتر ہے کہ آدمی کا اپنا ملک ہو، اپنی حکومت ہو، اپنا تخت اور اپنا تاج ہو۔ جب چاہے ، جس وقت چاہے آئین میں ترمیم کر لے اور جب چاہے آئین توڑ دے اور اصلاحات کے پیکج کااعلان کر دے۔
اس لئے بھائیو ! یہ عاجز تو چلا زیمبیا ۔ آپ میں سے بھی وہ لوگ جو اپنے تئیں خود کو ٹیلنٹڈ اور اچھی شہرت کا حامل سمجھتے ہوں اور خادم کے ساتھ اس نئی حکومت کے اندر وزیر یا مشیر بننا چاہتے ہوں، ا پنا سی وی ، بیوی سے تصدیق شدہ کریکٹر سرٹیفیکیٹ اور ہزار ڈالر کی پراسیسنگ فیس جلد از جلد بھیج دیں ۔ سلطنت زیمبیا کے لئے مختلف عہدوں پر انٹرویو اور سلیکشن کا اعلان عنقریب کیا جاۓ گا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں