• صفحہ اول
  • /
  • اختصاریئے
  • /
  • بلوچستان سے قومی /صوبائی اسمبلی کے لئے اقلیتی نشستوں کے انتخاب کا فارمولا/اعظم معراج

بلوچستان سے قومی /صوبائی اسمبلی کے لئے اقلیتی نشستوں کے انتخاب کا فارمولا/اعظم معراج

کتاب’ یوں آئے گی جمہوریت’ سے ایک اقتباس .

یہ فارمولا صرف غیر مسلم شہریوں کے مذہبی شناخت والے دوسرے ووٹ کے لئے ہے ۔ جنرل نشستوں والے ووٹ غیر مسلم شہری اپنے دیگر ہم وطنوں کے ساتھ اپنے اپنے یوسی سے قومی اسمبلی کے حلقوں میں ووٹرز لسٹ کے مطابق ہی ڈالیں گے  ۔

بلوچستان سے قومی اسمبلی کی اقلیتی نشست کا فارمولا ۔
بلوچستان میں الیکشن کمیشن کے 30جون 2022کے اعداد و شمار کے مطابق اقلیتی ووٹرز کی تعداد 51245 ہے۔جس میں ہندو 28551 ،مسیحی 20761،سکھ 316،بہائی601 ،قادیانی 659،پارسی 182، بدھسٹ 176ہیں۔ یہ تعداد قومی اسمبلی کے نمائندگی کے لئے ملک بھر میں جس تعداد پر قومی اسمبلی کا ایک حلقہ بنتا ہے۔اس سے بھی اور بلوچستان سے جس تعداد سے ایم این اے بنتا ہے اس سے بھی بہت کم ہے۔تمام اقلیتی ووٹروں کی کُل ملا کر تعداد بھی اس سے بہت کم ہے۔اس لئے آئین پاکستان کے دیباچے/ تمہیدِ کی روشنی میں اس وفاقی اکائی سے تمام اقلیتوں کے لئے ایک قومی اسمبلی کی نشست مخصوص کی جاسکتی ہے۔ اس کا اقلیتوں کے درمیان اوپن میرٹ پر مقابلہ ہو ، صرف اقلیتوں کے درمیان پورے صوبے کو حلقہ بنا کر ایک قومی اسمبلی کی نشست کیلئے انتخابات کروائے جا سکتے ہیں۔اگر سب سے کم تعداد والی کمیونٹی کا شہری بھی اپنے آپ کو اقلیتوں کا لیڈر ثابت کردے تو وہ تمام اقلیتوں کا متفقہ ایم این اے ہوسکتاہے۔ لیکن اگر سب سے بڑی اقلیت جو کہ ہندو ہیں۔۔اگر وہ جیتتا ہے  تو دوسرے نمبر پر آنے والے مسیحیوں کے ساتھ قومی اسمبلی کی مدت شیئر کی جاسکتی ہے  اور اسی ایک ایم این اے کو ہی پوری مدت کے لئے ہی اقلیتی ایم این اے رکھا جا سکتا ہے ۔

بلوچستان صوبائی اسمبلی کے لئے اقلیتی نشستوں کا فارمولا
بلوچستان کے اقلیتی ووٹروں کی جو تعداد اوپر درج ہے  ،وہ کُل ملا کر بھی ووٹوں کی اس تعداد سے بہت کم ہے  جن میں سے اوسطاً بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے لئے ایک ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوتا ہے   کیونکہ  اس مطالبے کی بنیاد ہی آئین کے دیباچے/تمہید  میں درج کمزور طبقات کو دی گئی رعایت پر ہے ۔ لہذا موجودہ اقلیتی نشستوں کی جو تعداد تین ہے  ،کو پورا صوبہ حلقہ بنا کر ایک نشست مسیحیوں ،ایک نشست ہندؤوں کے لئے اور ایک نشست دیگر تمام اقلیتوں کے لئے مخصوص کرکے ان پر مذہبی شناخت والے ووٹ کا انتحاب کروایا جا سکتا ہے  ۔ اس سے ہر ووٹر  کی رائے اس نمائندے کے چناؤ میں شامل ہو جائے  گی جس کی مذہبی شناخت پر وہ نمائندہ اسمبلی میں نمائندگی کرتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

تعارف:اعظم معراج کا تعلق رئیل اسٹیٹ کے شعبے سے ہے۔ وہ ایک فکری تحریک” تحریک شناخت” کے بانی رضا کار اور 20کتب کے مصنف ہیں۔جن میں “رئیل سٹیٹ مینجمنٹ نظری و عملی”،پاکستان میں رئیل اسٹیٹ کا کاروبار”،دھرتی جائے کیوں پرائے”پاکستان کے مسیحی معمار”شان سبزو سفید”“کئی خط اک متن” اور “شناخت نامہ”نمایاں ہیں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply