• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • بیٹیوں کی تعلیم، مرد کی ٹھرک اور خاندان کی بربادی (3)-عامر کاکازئی

بیٹیوں کی تعلیم، مرد کی ٹھرک اور خاندان کی بربادی (3)-عامر کاکازئی

اب ایک زندہ مثال سے یہ بات سمجھانے کی کوشش کی جائے گی کہ دوسری شادی کا مطلب ایک خاندان کی تباہی ہے۔

زندہ مثال میں عامر لیاقت حسین اور ان کا خاندان ہے، جو ان کے غلط فیصلوں کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ گیا اور کہانی ان کی موت پربھی ختم نہیں ہوئی بلکہ ان کا پہلا خاندان ان کے غلط فیصلوں کی وجہ سے ذہنی کوفت ،  کچہری اور مقدموں کی صورت میں ابھی بھی بھگت رہا ہے۔

ڈاکٹر بشریٰ عامر نے اسلامک سٹڈیز میں ڈاکٹریٹ کی ہوئی ہے۔ یہ کراچی کی ایک پرائیویٹ یونیورسٹی میں پروفیسر بھی ہیں۔ عامرلیاقت کی تمام اسلامک معلومات کے پیچھے ان کی یہ اہلیہ ہوتی تھیں۔

جب محترمہ بشریٰ  صاحبہ کو دوسری شادی کی اطلاع ملی تو پہلے تو انہوں نے خبر کو ربش کہا مگر دوسرا ریکشن یہ تھا کہ وہ ہاسپٹل کی ایمرجنسی میں ایڈمٹ ہو چکی تھیں، ان کی بیٹی اور ان کا ری اکشن نیچے تین ٹیوٹس میں پڑھ لیں کہ کیسے اس ایک احمقانہ فیصلہ سے ایک ہنستا بستا گھر ٹوٹ گیا تھا۔

Duaa-e-Amir posted a tweet, “Another day, another tragedy Ever since you hurt your family Sincerest prayers for you to recover And that too goes for the homewrecker Hoping Allah guides you to the right way Whilst your children wipe their tears away. Your devastated daughter in pain, Duaa Aamir.”

Dr. Bushra’s Tweet no 1

Sometimes it’s not the people who change, it’s the mask that falls out.

Dr. Bushra’s Tweet no 2

Cheating on a good person is like throwing away a diamond and picking up a rock

دوسری شادی پر لکھنے کی دو وجوہات ہیں

۱-بیٹی کی تعلیم

اپنی بیٹی کو اعلیٰ  سے اعلیٰ  تعلیم دیجیے۔متحدہ ہندوستان کے زمانے سے جب بھی بیٹی پیدہ ہوتی تھی، اس کے ماں باپ جہیز کاسامان جوڑنا شروع کردیتے تھے، اور اب بھی یہ ہی صورت حال ہے۔ اگر بیٹی کو کچھ دینا چاہتے ہیں تو اسے تعلیم دیجیے کہ جب بُراوقت (اللہ نہ کرے ) آۓتو اس وقت یہ اچھی تعلیم ہی اس کے کام آئے گی۔ نوجوان جو شادی کی عمر کو پہنچ گئے  ہیں، وہ بھی عمر،رتبہ، جہیز اور ظاہری خوبصورتی کی بجاۓ یہ دیکھیں کہ تعلیم کتنی ہے  کہ بیوی کی تعلیم ہی آپ اور آپ کے بچوں کا سہارا بنےگی۔

2-مرد کی ٹھرک

دوسری وجہ ہے کہ ایک غلط فیصلے  سے آپ کی مستحکم زندگی تباہ ہوجاتی ہے۔ یہ ہر انسان کی سائیکی میں شامل ہے کہ وہ کسی کےساتھ زندگی شیئر نہیں کر سکتا، خاص کر ایک رشتہ میں تو یہ ممکن ہی نہیں ہے، وہ ہے، میاں بیوی کا رشتہ۔ نہ بیوی شوہر کےساتھ کسی اور عورت کو برداشت کرتی ہے اور نہ ہی شوہر کسی اور کو اپنی بیوی کے ساتھ برداشت کر سکتا ہے۔

بہت سے لوگ دوسری شادی کو مذہب اور عرب کلچر سے جوڑتے ہیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ موجودہ صدی میں یہ ممکن نہیں یا بہت مشکل ہے کہ کوئی عورت کسی دوسری عورت کوشیئر کرے۔ اور نہ ہی یہ ممکن ہے کہ بچے کسی سوتیلی ماں کے وجود کو برداشت کریں۔

عموماً مرد کی  پینتالیس کے بعد جب مالی حالت بہتر ہوتی ہے تب یہ فیصلہ کرتا ہے۔مگر اس وقت تک بچے بڑے ہو چکے ہوتے ہیں اور پہلی شادی کو بھی پندرہ سے اٹھارہ سال گزر چکے ہوتے ہیں۔ نہ بڑے بچے دوسری ماں کو برداشت کر سکتے ہیں اور نہ ہی بیوی دوسری عورت کو برداشت کر سکتی ہے۔

اپنے بچوں اور اپنی بیوی جس نے اپنی جوانی آپ پر وار دی، کے ذہنی سکون کے لیے اپنی ٹھرک کو کنٹرول میں رکھیں اس میں آپ اورآپ کے اپنے خاندان کا فائدہ ہے۔

Moral of the Post

Give education to your daughters

Control your lust and don’t ruin your family.۔۔۔

جاری ہے

Facebook Comments

عامر کاکازئی
پشاور پختونخواہ سے تعلق ۔ پڑھنے کا جنون کی حد تک شوق اور تحقیق کی بنیاد پر متنازعہ موضوعات پر تحاریر لکھنی پسند ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply