کمبخت ذہنی صحت (11)-محمد وقاص

فیڈ بیک میں کچھ لوگوں نے کہا کہ ڈیلی پوسٹ ہونی چاہیے۔ جبکہ اکثریت نے کہا کہ ایک دن کا گیپ ہونا چاہیے تاکہ ہم اس چیز کو اپلائی کر سکیں۔ اس لیے ایک دن چھوڑ کر ایک پوسٹ کیا کریں گے۔
ذہنی صحت میں ایک پہلو ذہن کا لمحہ موجود میں ہونا بھی ہے۔ یہ انتہائی اہم ٹاپک ہے اس پر میں وقتا فوقتا بات کرتا رہوں گا۔
ایسا ناممکن ہے کہ آپ ہر وقت لمحہ موجود میں رہیں۔ ہم ماضی سے سبق بھی سیکھتے رہتے ہیں اور مستقبل کی بھی پلاننگ کرتے رہتے ہیں۔ اس لیے ہمارا ذہن آگے پیچھے ہوتا رہتا ہے۔ لیکن اگر کوئی مسلسل ماضی میں رہتا ہے یا مسلسل مستقبل کے بارے میں سوچتا ہے تو اس کو اپنی ذہنی صحت پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
لمحہ موجود میں رہنے کے لیے آگے بھی کچھ سٹیپس بتاؤں گا۔ یہاں ایک چھوٹی سی ٹکنیک بتانا چاہوں گا جو وہ لوگ استعمال کر سکتے ہیں جن کا ذہن ایک ہی جگہ پہ اٹکا رہتا ہے۔ چاہے وہ کسی پریشانی سے ہو، کسی نقصان کے بعد ہو، کسی سے جھگڑا ہونے کے بعد ہو۔ اس سے نہ صرف وہ اپنے کام پر فوکس نہیں کر پاتے بلکہ اپنی خوشیوں کو بھی کم محسوس کرتے ہیں۔ ایسی صورت میں یہ چھوٹی سی ٹکنیک اپلائی کی جا سکتی ہے۔
اگر ابھی آپ کا کسی کے ساتھ تنازعہ یا جھگڑا ہے تو آنکھیں بند کریں۔ خود کو ایک سال آگے لے جائیں۔ یعنی تصور کریں کہ آپ ستمبر 2025 میں موجود ہیں۔ آپ اپنی عمر سے ایک سال بڑے ہو چکے ہیں۔ اس سٹیج پر آپ کی زندگی میں نئے چیلنجز آ چکے ہیں اور پرانے بھول چکے ہیں۔ ابھی جو تنازعہ یا جھگڑا ہوا ہے وہ بھی بہت پرانا ہو چکا ہے اور آپ بھول چکے ہیں۔ یہ جھگڑا آپ کے لیے بہت ہی معمولی چیز بن گئی ہے۔
ایسا محسوس کرتے ہوئے آپ کو لگے گا کہ یہ جھگڑا، تنازعہ یا نقصان تو بہت چھوٹی سی بات ہے۔ آپ نے اس کو اپنے ذہن میں بہت بڑھایا ہوا ہے۔ جب آنکھیں کھولیں گے تو آپ کے احساسات میں غیر معمولی تبدیلی آ چکی ہوگی۔
اسی طرح اگر آپ کی زندگی میں مختلف لوگوں کے ساتھ جھگڑے یا Conflict چل رہے ہیں تو باری باری سب کے ساتھ یہ تکنیک اپلائی کر سکتے ہیں۔ اگر اس وقت آپ کا کوئی جھگڑا نہیں ہے تو اس تکنیک کو نوٹ کر لیں اور آج کے بعد جب بھی کوئی اس طرح کا معاملہ ہو تو فورا یہ تکنیک اپلائی کریں اور خود کو پرسکون کر لیں۔
یہ چھوٹی چھوٹی تکنیکیں اپلائی کر کے خود کو ریلیکس رکھا جا سکتا ہے۔ زندگی بہت چھوٹی ہے اور ہمارے پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ ہم بلا وجہ معاملات سے اپنا ذہنی سکون خراب کریں۔
آگے آنے والی پوسٹوں میں مزید اقدام بتائے جائیں گے۔ جاری ہے

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply