پاکستانی میلینئرز کا کامیابی کا دکھاوا/توصیف اکرم نیازی

پاکستان میں کامیابی کا تصور عالمی معیار سے خاصا مختلف ہے۔ میں نے دنیا کے کئی ملینیئرز اور بلینیئرز جیسے نول روی کانت (Naval Ravikant)، گرینٹ کارڈون (Grant Cardone)، ریے ڈالیو (Ray Dalio)، ایڈ مائلٹ (Ed Mylett)، ڈیمون جان (Daymond John)، اور گیری وےنرچک (Gary Vaynerchuk) کو دیکھا ہے، جو سوشل میڈیا پر اپنے علم، تجربات، اور مفید مشوروں کو شیئر کرتے ہیں۔ ان کی پروفائلز ہمیشہ سیکھنے، مائنڈ سیٹ، پرسنل ڈیویلپمنٹ، اور فیوچر ٹرینڈز کے بارے میں ایجوکیٹ کرتی ہیں۔ وہ حقیقتاً اپنے تجربات اور علم کو دوسروں کی مدد کے لیے فراہم کرتے ہیں، نہ کہ صرف اپنی دولت کا دکھاوا کرنے کے لیے۔

دوسری طرف پاکستان میں، کامیاب یا امیر افراد کا انداز کچھ مختلف ہوتا ہے۔ یہ لوگ اپنی کامیابی کی تصاویر،جیسے عالیشان گھروں، مہنگی گاڑیوں، اور سفر کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہیں، اور ان تصاویر کے ساتھ اکثر موٹیویشنل کیپشن بھی شامل ہوتے ہیں۔ لیکن ان کا مقصد لوگوں کو موٹیویٹ یا انسپائر کرنا نہیں ہوتا؛ بلکہ وہ اپنی دولت کو نمائش کے لیے پیش کرتے ہیں۔ سادہ الفاظ میں، یہ لوگ اکثر صرف ریا کاری کرتے ہیں۔

دوسری طرف، بڑے ملینیئرز اور بلینیئرز، جیسے مارک کیوبن (Mark Cuban)، گرینٹ کارڈون (Grant Cardone)، ریے ڈالیو (Ray Dalio)، ایڈ مائلٹ (Ed Mylett)، ڈیمون جان (Daymond John)، اور گیری وےنرچک (Gary Vaynerchuk)، کبھی بھی سوشل میڈیا پر اپنے عیش و آرام کی تصاویر نہیں دکھاتے۔ وہ اپنے علم اور تجربات کو دوسروں تک پہنچانے پر یقین رکھتے ہیں، اور اپنی کامیابی کا مظاہرہ کرنے کے بجائے دوسروں کی مدد کرنے پر توجہ دیتے ہیں۔

اب پاکستانی امیروں کی ریا کاری اپنی جگہ لیکن اس سب میں سونے پہ سہاگہ خود ساختہ میلینئرز ہیں جو ایسے کورسز اور ورکشاپس بیچتے نظر آتے ہیں جو دراصل خود کو امیر بنانے کے لیے ہوتے ہیں، نہ کہ دوسروں کو کامیاب کرنے کے لیے۔ یہ لوگ اکثر نوجوانوں کو یہ غلط پیغام دیتے ہیں کہ تعلیم کی کوئی ضرورت نہیں، حالانکہ پاکستان Literacy Rate پہلے ہی بہت کم ہے اور اعلیٰ تعلیم کی شرح بھی بہت نیچی ہے۔ یہ غلط مثالیں ہمارے نوجوانوں کو مزید Misguide اور Demotivate کرتی ہیں اور صرف دکھاوا کرنے والے لوگوں کے مفاد کو پورا کرتی ہیں۔

ان سب حالات میں ہمیں صحیح گائیڈنس، موٹیویشن اور رول ماڈلز کی تلاش کرنی چاہیے۔ ہمیں ایسے افراد کو فالو کرنا چاہیے جو حقیقتاً اپنے علم اور تجربات کو دوسروں تک پہنچاتے ہیں، رہنمائی فراہم کرتے ہیں، اور دولت کا مظاہرہ کرنے کے بجائے دوسروں کی بہتری اور گائیڈنس کے لیے کام کرتے ہیں۔کوشش کریں کہ آپ بھی ایسے لوگوں کو فالو کریں جو علم اور تجربات کو دوسروں تک پہنچاتے ہیں اور اپنی کامیابیوں کا دکھاوا کرنے کے بجائے دوسروں کی بہتری کے لیے کام کرتے ہیں۔

julia rana solicitors

یاد رکھیں کہ دکھاوے پر مبنی کامیابی کی پیروی کرنے سے آپ کی زندگی میں صرف مایوسی اور ناشکری بڑھے گی، اور آپ کی زندگی کا مقصد پیسہ کمانا اور دوسروں کو دکھانا رہ جائے گا۔
کامیابی صرف دولت اور دکھاوے کا نام نہیں، بلکہ علم بانٹنے، صحیح رہنمائی کرنے، اور دوسروں کی مدد کرنے کا نام بھی ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہم اپنے رول ماڈلز کو ایک بار پھر سے Reconsider کریں اور ایسے لوگوں کی پیروی کریں جو حقیقتاً ترقی کی راہ پر گامزن ہونے میں ہماری مدد کریں۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply