پیار اور محبت کے اس ’مکالمہ‘ کو سالگرہ مبارک/سیّد محمد زاہد

درد کا رشتہ سب سے بڑا رشتہ ہے۔ غم گسار اکٹھے ہو کر اپنے غم کا ذکر کرتے ہیں۔ زبان درد بیان کرتی ہے تو دکھ کم ہو جاتا ہے۔ رنج و الم کے اس بیان کو قلم سنواراتی ہے اور وہ قصہ چہار درویش بن کر امر ہو جاتا ہے۔ ایک وہ دور تھا جب بادشاہوں کو بھی اتنی فرصت مل جاتی کہ وہ درویش کا روپ دھار کر کسی چوپال میں جا بیٹھتے اور اپنا درد بیان کر لیتے۔ سوشل میڈیا کے اس دور میں کوئی کہاں جائے؟
کوئی سننے والا ہی نہیں؟
پھر کچھ درد کے مارے اس کا حل ڈھونڈ لائے اور درد کو اجتماعیت کا رنگ دے دیا۔ سب کو دعوت دی کہ آو مل کر دکھ درد بیان کریں اور مکالمہ کر کے اسے کم کریں۔
سنا ہے کہ آج کے دن ہی یہ چوپالا سجایا گیا تھا۔ پھر اس میں بادشاہوں سے لے کر درویش تک سب شامل ہو گئے۔ ’مکالمہ‘ ایک ایسا فورم جہاں ہم نے بھی افسردگی کی کٹاری سے دل چیر کر سامنے رکھ دیا۔
آج اس محبت کا جنم دن ہے۔
’مکالمہ‘ کی سالگرہ ہے، ہم دل جلے بھی اپنا درد بھول کر خوشی منائیں گے۔ اپنی پلکوں پر جلتی ہوئے موم بتی رکھ کر ہونٹوں پر پھول سجائیں گے۔ بھری برسات کے اس موسم میں بادل کے ہر ٹکڑے کو دیکھ کر تالیاں بجائیں گے اور اس مکالمے میں شامل ہر مصنف کا ہاتھ ہلا ہلا کر شکریہ ادا کریں گے۔
پیار اور محبت کے اس ’مکالمہ‘ کو سالگرہ مبارک۔
سید محمد زاہد

Facebook Comments

Syed Mohammad Zahid
Dr Syed Mohammad Zahid is an Urdu columnist, blogger, and fiction writer. Most of his work focuses on current issues, the politics of religion, sex, and power. He is a practicing medical doctor.

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply